محکمہ سیاحت کی جانب سے اگرچہ چند سال قبل سیاحوں کو راغب کرنے کے لئےمذکورہ علاقے میں بلو ہل رسارٹ (ریستوران) کا قیام عمل میں لایا گیا تھا ۔ اس ریستوران کے صحن میں نہ صرف سیب کے باغیچے موجود ہیں بلکہ مقامی افراد بھی یہاں ملازمت بھی کرتے تھے۔
یہ ریستوراں محکمہ باغبانی سے منسلک ہے۔ کیونکہ ریستوراں کے چاروں اطراف سیب کے باغات کا دلفریب نظارہ ہے۔ جوکہ ریستوراں کی خوبصورتی کو دوبالا کر دیتی ہے۔ ایپل ویلی کی اسی خوبصورتی کو دیکھنے کے لیے ملک بھر سے لوگ یہاں آتے تھے۔ اور خوبصورت باغات کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ساتھ وہ یہاں کے دلفریب نظاروں سے لطف اندوز ہوتے تھے۔
بلو ہل رستوراں میں قیام پذیردوکانداروں کے مطابق انہوں نے 2019 میں چینہ وڈر میں دوکانیں معاہدہ پر لی تھیں۔ تاہم تھوڑے دنوں کے بعد ہی مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی عمل میں لائی گئی۔ جس کی وجہ سے کشمیر میں تمام تجارتی سرگرمیاں ٹھپ پڑ گئیں۔ اور سال 2020 میں کچھ شر پسند عناصر کی جانب سے چینہ وڈر میں قائم ریستوراں کو آگ لگائی دی گئی ۔جس کے بعد چینی وڈدر کو سیاحوں کے لئے بند کردیاگیا۔، نتیجتاً ریستوراں کے ارد گرد کے تمام دکاندار اپنی روزی روٹی سے محروم ہو گئے۔