مسلسل چار روز سے بھاری برفباری کا سلسلہ جاری رہنے کے باعث وادی کشمیر، خطہ پیر پنچال اور وادی چناب میں بدھ کے روز بھی معمول کی عوامی اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج رہیں۔
جبکہ متواتر برفباری اور کم روشنی کی وجہ سے کشمیر کا باقی دنیا سے ہوائی اور زمینی رابطہ مسلسل منقطع رہا۔ جواہر ٹنل کے آرپار لگ بھگ 3 فٹ، قاضی گنڈ میں تقریباً 2 فٹ اور بانہال میں ایک فٹ سے زیادہ برف ریکارڈ کی گئی۔
ادھر وادی کشمیر میں بھاری برفباری کے نتیجے میں درجنوں دیہات اور دور افتادہ علاقوں کا تحصیل صدر مقامات اور ضلع ہیڈکوارٹرز سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ اہم رابطہ شاہراہوں پر پھسلن پیدا ہونے سے گاڑیاں کچوے کی چال سے چل رہی ہیں۔
ایک جانب جہاں اس بھاری برفباری کی وجہ سے لوگوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو دوسری جانب وادی کشمیر کے پہاڑ اور میدان سفید چادر اوڑھے خوبصورت اور دلکش مناظر بھی پیش کر رہے ہیں۔ ان پرکشش مناظر کا لطف نہ صرف مقامی بلکہ کشمیر کی سیر پر آئے ہوئے سیاح بھی آٹھارہے ہیں۔