کشمیر:سیاح سال بھر تمام موسموں میں وادی کشمیر کارخ کرتے ہیں لیکن خزاں کے موسم کا اپنی ایک الگ دلکشی ہے جو ہمیشہ سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ خزاں کا موسم، جسے مقامی طور پر ’ہرود کہا جاتا ہے، کشمیر کو سرخ، نارنگی اور پیلے رنگ کے متحرک رنگوں میں رنگے ہوئے کینوس میں بدل دیتا ہے۔ چنار کے درخت اپنی لمبی پتلی شاخوں، جو آسمان کی طرف جاتے ہیں ان کے پتے سورج کی روشنی میں ہزار سکوں کی طرح چمک رہے ہیں۔
خزاں کو خوبصورت ترین موسموں میں شمار کیا جاتا ہے، جو ماحول کو بہت خوبصورت بناتا ہے اور مغل باغات سمیت وادی میں ہر جگہ درختوں کی خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے۔ موسم خزاں کے دوران پتوں کے سنہری اور بھورے رنگ کی وجہ سے چنار کے درخت ایک بہت ہی منفرد اور انتہائی خوبصورت منظر پیش کرتے ہیں۔ جو خاص طور پر سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موسم خزاں کے اس موسم میں مختلف مقامات سے سیاح ہمیشہ مغل باغات کی سیر کو ترجیح دیتے ہیں۔
موسم خزاں میں جب درختوں، خاص کر بلند قامت چنار کے پتے رنگ بدل کر زمین پر گرجاتے ہیں تو ان دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لئے بھی ملک کے ہی نہیں بلکہ دنیا کے اطراف و اکناف سے سیاح یہاں آتے ہیں۔ موسم خزاں میں جب پتے درختوں سے گرجاتے ہیں تو یہاں ہر سو زمین زرد چادر میں لپٹ جاتی ہے، خاص کر وہ علاقے جہاں بلند قامت چنار کے درخت موجود ہیں۔ جن میں مغل باغ اچھہ بل آجکل ریاستی و غیر ریاستی سیاحوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔
تفریحی مقامات جیسے مغل باغات کوکرناگ، ویریناگ اور اچھہ بل جہاں دیو قامت چنار کے درخت موجود ہیں، یہاں نظارہ سب سے زیادہ دلکش و دل پذیر ہوتا ہے، جس سے لطف اندوز ہونے کے لئے مقامی لوگوں کے علاوہ سیاحوں کا تاننا بندھا رہتا ہے۔ سیاح خاص کر غیر مقامی سیاح ان جگہوں کے نظاروں اور پتوں پر چلنے سے نکلنے والی پُر اثر موسیقی جیسی آوازوں سے محظوظ ہوجاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برفباری، میدانی علاقوں میں بارشیں
بٹھنڈی جموں سے تعلق رکھنے والی مظفر حسین نامی ایک سیاح جو ایک استاد ہیں، نے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں موسم خزاں کا ایسا نظارہ صرف بالی ووڈ کی فلموں میں دیکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ زمین پر بچھے خوبصورت چنار درختوں کے پتے اپنی خوبصورتی کی مثال آپ ہیں، اس دلکش نظارے کی کوئی دوسری مثال نہیں ہے۔ میں پورے ملک میں گھوما ہوں لیکن کشمیر جیسی خوبصورتی اور ملنساری کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملتی۔