اردو

urdu

By

Published : Jul 21, 2023, 5:13 PM IST

ETV Bharat / state

Bar Association Jammu جموں بار اسیوسی ایشن نے ہائی کورٹ کی منتقلی کی مخالفت کردی

بار ایسوسی ایشن جموں نے ہائی کورٹ کو جانی پور سے منتقلی کی مخالفت کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بار ایسوسی ایشن نے اس سلسلے میں ایک قرار داد پاس کیا ہے جس میں ہم نے ہائی کورٹ کی منتقلی کی مخالفت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

جموں بار اسیوسی ایشن نے ہائی کورٹ کی منتقلی کی مخالفت کردی
جموں بار اسیوسی ایشن نے ہائی کورٹ کی منتقلی کی مخالفت کردی

جموں: بار ایسوسی ایشن نے ہائی کورٹ کو صدرا کے علاقے رائکا میں منتقل کرنے کی مخالفت کردی۔ بار کے جنرل ہاؤس میں اس حوالے سے ایک قرارداد منظور کی گئی۔ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے 15 رکنی کمیٹی تشکیل دے گی۔ ایک ہفتے بعد دوبارہ جنرل ہاؤس میٹنگ ہوگی۔اس میں کمیٹی بتائے گی کہ مستقبل کی حکمت عملی کیسی ہوگی۔

قبل ازیں جنرل ہاؤس میں پوچھا گیا تھا کہ کتنے ارکان ہائی کورٹ منتقل کرنے کی حمایت میں ہیں اور کتنے اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس میں زیادہ تر وکلاء نے ایک آواز میں کہا کہ وہ ہائی کورٹ کو جموں سے باہر منتقل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ ایسوسی ایشن کے صدر وکرم شرما کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کو جنرل ہاؤس میں منتقل کرنے کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔ ضلع عدالتوں اور دیگر عدالتوں کی منتقلی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایک قرارداد منظور کی گئی کہ ہائی کورٹ کو جموں سے منتقل کرنے کی مخالفت کی جائے گی۔ اب یہ بحث، مباحثے سے ہو یا احتجاج اس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ کمیٹی اگلے جنرل ہاؤس میں بتائے گی کہ کون سا طریقہ اختیار کیا جائے۔

شرما نے کہا کہ اس وقت ہائی کورٹ کو ریکا منتقل کرنے کی بات ہوئی تھی۔ پھر چھٹیاں چل رہی تھیں۔ جس کی وجہ سے جنرل ہاؤس کا اجلاس نہیں ہو سکا۔ ابھینو شرما، اسلم گونی، شکیل احمد اور دیگر سینئر وکلاء نے میٹنگ میں شرکت کی۔آپ کو بتاتے چلیں کہ بار ایسوسی ایشن نے پہلے ہائی کورٹ کو رائکا منتقل کرنے کی حمایت کی تھی۔ لیکن بار کے 700 سے زائد ارکان نے اس کی مخالفت کی۔

یہ بھی پڑھیں:JK HC Bar Association Election جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نتائج کا اعلان

وکلا نے بار کے عہدیداروں کے خلاف احتجاج کیا اور جنرل ہاؤس بلانے کا مطالبہ کیا۔ بالآخر انجمن کو جنرل ہاؤس بلانا پڑا۔ اب جنرل ہاؤس میں قرارداد منظور کی گئی کہ بار ایسوسی ایشن حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کرے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details