اپنی پارٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں راتھر نے کہا کہ ضلع کشتواڑ کے مختلف علاقوں خصوصاً مڈوا واڈوان سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں خاندان تحصیل کوکرنگ اور لارنو میں ان دنوں لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اپنے آبائی علاقوں میں سخت سردیوں سے بچنے اور اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے کے لئے مزدوری کرنے کے لئے کوکرناگ اننت ناگ آتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ایسے طالب علم بھی ہیں جو ٹیوشن حاصل کرنے کے لئے یہاں کا رخ کرتے ہیں تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے اب یہ لوگ فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں -
انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کو فوری طور پر کشتواڑ واپس منتقل کیا جانا چاہئے۔
راتھر نے مزید کہا کہ ایسے افراد کو مفت راشن پہنچانے کے سرکاری دعوے بالکل بے بنیاد اور غلط ہیں بلکہ انہیں سرکار کی جانب سے کوئی امداد نہیں کی گئی ہے-
انہوں نے اننت ناگ میں پھنسے ایسے کشتواڑ کے خاندانوں میں مفت راشن تقسیم کرنے کے حکومتی دعوؤں کو بھی غلط قرار دیا - انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ ان خاندانوں کے لئے نہ تو کوئی مدد فراہم کررہی ہے اور نہ ہی انہیں اپنے گھروں کی طرف جانے کی اجازت دے رہی ہے۔
راتھر نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کی حکومت غیر مقامی لوگوں سمیت ہر پھنسے ہوئے فرد کی مدد کر رہی ہے تو یہ لوگ نظرانداز کیوں کئے جارہے ہیں انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو سے اپیل کی ہے کہ وہ اس میں مداخلت کرکے انہیں گھر واپس پہنچانے کے لئے اقدامات اٹھائے۔