جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال میں محکمہ آنگن واڑی میں کام کر رہی ہیلپر ٹو سپروائزر کی ایک بڑی تعداد پچھلے دو برسوں سے تنخواہوں سے محروم ہے، جسکی وجہ سے ان کے ’’افراد خانہ فاقہ کشی کے شکار ہو رہے ہیں‘‘۔
آنگن واڑی ہیلپرز نے اپنے مطالبات کو لیکر منگل کو ترال کے مقامی آنگن واڑی آفس کے احاطے میں خاموش احتجاج کیا۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں سے انکی تنخواہ بند ہونے سے وہ فاقہ کشی کے شکار ہو رہے ہیں۔ جبکہ کورونا وائرس کے سبب عائد لاک ڈاؤن میں وہ محنت مزدوری بھی نہیں کر پا رہی ہیں۔
ترال: آنگن واڑی ہیلپر تنخواہوں سے محروم ایک مقامی ہیلپر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ موجودہ صورتحال کے دوران ان کے لیے زندگی گزارنا مشکل بن گیا ہے کیونکہ گزشتہ دو برسوں سے ان کی تنخواہیں بند پڑی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں، جبکہ انکے خاوند بھی بے روزگار ہیں، ادویات خریدنے کے لیے بھی انکے پاس پیسے موجود نہیں ہے۔
انہوں نے اس ضمن میں انتظامیہ سے اپیل کی کہ ان کی تنخواہیں واگزار کی جائیں۔
واضح رہے کہ ضلع پلوامہ میں سپر وایزر ٹو ہیلپروں کی تعداد پچاس کے قریب ہے جو اپنی تنخواہوں کے انتظار میں گزشتہ دو برسوں سے منتظر ہیں۔