اننت ناگ:ملک کی دوسری ریاستوں کی مرکز کے زیر انتطام یوٹی جموں و کشمیر میں بھی آئے روز خودکشی کے واقعات سامنے آتے ہیں جن میں خاص طور پر نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ یہ واقعات ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔ حالانکہ خودکشی کے واقعات کو قابو کرنے میں ملکی مقامی و بین الاقوامی سطح پر کام کیا جا رہا ہے، لیکن اس کے باوجود بھی زمینی سطح پر ان واقعات کی روک تھام میں کوئی خاص کامیابی ملتی نظر نہیں آرہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت اردو نیشنل سے بات کرتے ہوئے ماہر نفسیات ڈاکٹر منصور حسین نے کہا کہ نفسیاتی بیماری ایک فطری عمل ہے۔ دنیا میں نفسیاتی بیماری بڑھنے کے پیچھے کئی وجوہات کار فرماں ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ معاشی بدحالی، بے روزگاری سے تنگ آنا، گھریلو تشدد، منشیات اس کی بنیادی وجہ ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر منصور کے مطابق انسان کے ذہن میں زیادہ سے زیادہ 20 منٹ تک خودکشی کرنے کیفیت پیدا ہوتی ہے جس کے بعد قدرتی طور یہ کیفیت ختم ہو جاتی ہے۔ اس لئے اس طرح کی کیفیت پیدا ہونے کے دوران کسی طرح خود کو مصروف کرنے کی بھر پور کوشش کریں۔ وہ لوگ جن کے ذہن میں بار بار خودکشی کے خیالات ابھر رہے ہیں، انہیں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔ بعض اوقات ایسے مریض ہیلپ لائنز سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔