گزشتہ برس کے مقابلے میں وادی کشمیر میں امسال بھاری برفباری ہوئی ہے جس سے اگرچہ لوگوں کا چلنا پھرنا دشوار ہوگیا تاہم کاشتکاروں کے لئے یہ ایک نوید لے کر آئی ہے۔
بھاری برفباری سے کاشتکار خوش، امسال پیدوار میں اضافے کی امید اِن دِنوں وادی کشمیر کا ہر علاقہ سفید نما برف کی چادر سے ڈھکا ہوا ہے جوکہ پچھلے اُنتیس برسوں کی ریکارڈ توڑ برفباری کا نتیجہ ہے۔ موسم سرما میں جتنی برفباری ہوئی ہے اُتنا ہی وادی کے کھیت کھلیانوں اور باغوں میں نمایاں فصل دیکھا جا سکتا ہے۔
گزشتہ سال وادی میں برفباری کی کمی سے خشک سالی پیدا ہو گئی تھی جس سے باغ مالکان کو کافی سارا نقصان اُٹھانا پڑا۔ امسال جم کر برفباری کو دیکھ کر باغ مالکان کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب بجبہاڈہ میں قائم نوشہرہ علاقہ سیب کے درختوں کے لئے کافی مشہور ہے۔
علاقہ میں جہاں بھی نظر پڑتی ہیں سیب کے درخت ہی نظر آتے ہیں۔ علاقہ کی بیشتر آبادی سیب کی صنعت کے ساتھ منسلک ہے۔
باغ مالکان گزشتہ برس کے پیداوار کی کمی کی بھرپائی اس سال پورا کرنے کے بھرپور موڈ میں ہے، کل ملاکر اگر دیکھا جائے تو یہ برفباری وادی کے لوگوں کے لئے ہر طرح سے نیک شگن لے کر آیا ہے۔
اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائدے نے چیف ہارٹیکلچر آفیسر روشن دین سے بات کی تو اُنہوں نے کہا کہ یہ برفباری وادی کے لوگوں کے لئے کسی عید سے کم نہیں ہے۔اس سے ندی نالوں میں خوب پانی تو بہے گا ہی، ساتھ ہی باغوں میں پائے جانے والے سیب اور دیگر اقسام کے درخت کی اچھی خاصی صفائی ہوئی ہے جس سے ایک تو یہ بیماریوں سے محفوظ رہیں گے اور دوسرا یہ پیڑ پودے کافی تندرست ہو جائیں گے اور پیداوار میں بھی بڑھاوے کی کافی اُمید نظر آ رہی ہے۔
باغ مالکان کا ماننا ہے کہ اس برفباری سے اُن کی فصل میں کافی اِضافہ ہونے کی اُمید پائی جاتی ہے۔ یہ برفباری گویا اُن کے لئے سونے پہ سہاگہ کا کام کرنے والی ہے۔