جہاں کورونا وائرس کے پیش نظر جاری لاک ڈاؤن کے دوران لوگ، گھروں کے اندر ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں تاکہ اس مہلک بیماری کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے لیکن دوسری جانب حکومت کی جانب سے یاترا شروع کرنے کیلئے ایک حکمنامہ جاری کیا گیا ہے۔
پہلگام: یاترا شروع ہونے کی وجہ سے لوگ خوفزدہ اس حکمنامے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کل جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔
میٹنگ میں یاترا کے لیے ٹریک کلیرنس و دیگر انتظامات سمیت سکیورٹی جیسے امورات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وہیں اس حکم نامے کے اجراء ہونے کے بعد پہلگام کے لوگوں میں انتشار پیدا ہوگیا کہ اگر انتطامیہ اس وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کا اہتمام کیا گیا تو اب یاتریوں کے پہلگام وارد ہونے کے بعد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا اندیشہ نظر انداز کیسے کیا جا سکتا ہے۔
ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پہلگام کے مقامی لوگ اس سال اس یاترا کی وجہ سے کافی خوفزدہ نظر آ رہے ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ اس یاترا سے کورونا وائرس پھیل سکتا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ ابھی پوری دنیا اس بیماری میں مبتلا ہے اور دنیا میں ابھی تک اس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ ابھی اس سیاحتی مقام پہلگام میں کوئی بھی مثبت کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ انہیں ڈر ہے کہ اگر یہ یاتری پہلگام کی طرف وارد ہونگے تو پہلگام کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ہاٹ سپاٹ بن سکتا ہے۔