اردو

urdu

ETV Bharat / state

'پنچایت ایکٹ میں ترمیم غیر آئینی اور ناقابل قبول' - جموں و کشمیر کو تباہی سے بچانے کی اپیل

جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندوستان کے صدررام ناتھ کووند سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرکے جموں و کشمیر کو تباہی سے بچائیں۔

Bhim Singh
بھیم سنگھ

By

Published : Oct 19, 2020, 9:15 PM IST

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے 17 اکتوبر 2020 کو جاری کردہ آرڈیننس کوجموں و کشمیر کی تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے مشوروں اور یہاں تک کہ صدر سے صلاح کے بغیر جاری کیا گیا کیونکہ جموں و کشمیر صدر راج کے تحت ہے اور اس میں صرف پارلیمنٹ ہی کو نیا قانون نافذ کرسکتی ہے۔

وزیر داخلہ کا یہ پنچایتی راج ایکٹ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، جس نے جموں و کشمیر کے ہر باشندے ا ور تمام آئینی ماہرین کا اعتماد توڑ دیا ہے اور صدر کے ذریعہ جموں وکشمیر سے آرٹیکل 35-A کو ہٹائے جانے کے بعد ہندوستانی آئین میں دیئے گئے تمام بنیادی حقوق کا جموں و کشمیر میں رہنے والے تمام ہندستانی شہریوں پر اطلاق ہوگیا ہے۔

انہوں نے ہندستان کے صدر سے اپیل کی کہ وزارت داخلہ کی جانب سے بنایا گیا یہ نام نہاد قانون آئین ہند، پنچایت ایکٹ اور تمام بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جموں وکشمیر کے ہندوستانی شہریوں کی حمایت کے لئے ہندوستان کی تمام ممبران پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کو ایک خط بھیج رہے ہیں، تاکہ جموں وکشمیر کے ہندوستانی شہریوں کے بنیادی حقوق محفوظ رہ سکیں۔ ہندوستانی آئین میں جس طرح73 ویں اور 74 ویں ترمیم کی گئی ہیں، اسی طرح جموں و کشمیر میں بھی نافذ ہوں اور وزارت داخلہ کو جموں و کشمیر میں اپنی آمریت سے یہاں کے باشندوں کے بنیادی حقوق چھیننے کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ جموں وکشمیر میں بنیادی حقوق کو بچانے کے لئے ہندوستان کی ہر سیکولر جمہوری سیاسی جماعت کادروازہ کھٹکھٹائیں گے، تاکہ ملک کے باقی شہریوں کی طرح جموں وکشمیر کے باشندوں کو بھی تمام بنیادی حقوق اور قوانین کے فوائد حاصل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 371 کے تحت شمال مشرقی ریاستوں سمیت ہماچل اور دیگر ریاستوں کے لوگوں کو حاصل خصوصی مراعات جموں و کشمیر میں رہنے والے ہندوستانی شہریوں کو بھی حاصل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی جموں و کشمیر کی تمام تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کی ایک ہنگامی میٹنگ بلائے گی تاکہ جموں وکشمیر کے ریاست کے درجہ کی بحالی کے لئے مشترکہ لائحہ عمل شروع کیا جاسکے۔ انہوں نے صدر سے درخواست کی کہ وہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی سمیت کی تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کی میٹنگ بلانے کا مشورہ دیں۔ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی بحالی کے لئے، یہ انتہائی ضروری ہے کہ جلداز جلد ریاست جموں و کشمیر کی ریاست کی حیثیت بحال کی جائے، تاکہ ریاست کے عوام کو ناانصافی اور امتیازی سلوک سے آزادی مل سکے۔ جموں وکشمیر میں اسمبلی کے انتخابات فوری طور پر ہونے چاہئیں اور ہندوستان کے آئین میں جو بھی بنیادی حقوق ہیں، وہ ریاستی عوام کو دئے جائیں اور پبلک سیفٹی ایکٹ سمیت تمام سیاہ قوانین کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ جموں و کشمیر میں سیاسی جماعتوں کی عوام تک رسائی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے اور حکومت ہند جموں و کشمیر میں جو بھی نیا قانون لانا چاہتی ہے، اس کے بارے میں ریاستی اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details