اننت ناگ میں مال بردار گاڑیوں کی آمدورفت پر عائد پاندی ختم کرنے کا مطالبہ اننت ناگ:جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں آل ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس ایسوسی ایشن اور ٹرانسپورٹرز نے مشترکہ طور پر پریس کانفرنس میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے حالیہ اٹھائے گئے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی ہے۔
یاد رہے گزشتہ پندرہ دن پہلے ضلع انتظامیہ، ٹریفک پولیس اور میونسپل کونسل اننت ناگ نے ٹاون کے وسط میں بدترین ٹریفک جام پر شہر کے اندرونی مارکیٹ آشاجی پورہ سے مہندی کدل تک ٹاٹا میجک سروس پر روک لگا دی گئی ہے۔ سروس کو بائی پاس سے چلنے کی اجازت دی گئی ہے۔
تا ہم اج تاجروں اور ٹرانسپورٹرز نے اس سلسلے میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ اس طرح کے فیصلے میں اگرچہ انتظامیہ کی نیت درست ہے۔ تاہم فیصلے کے پیش نظر ٹاون کی ساری تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہوکے رہ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے دکانداروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےجبکہ عام لوگوں کو قصبہ میں ٹرانسپورٹ کی سروس دستیاب نہ ہونے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے. عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مریضوں کو بھی ہسپتال تک پیدل جانا پڑتا ہے۔ جس کی مریضوں کی بھی کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:BJP In Tral مرکز میں بی جے پی کی حکومت کے نو سال مکمل ہونے پر پروگرام
اس طرح ٹرانسپورٹروں کا بھی کہا ہیں کہ اس طرح کے فیصلے سے ہمارا کاروبار متاثر ہوچکا ہے. اہنونے کہا کہ کسی بھی مسافر بردار یا مال بردار گاڑی کو قصبہ کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جس سے مسافر بردار گاڑیوں کو مسافر بٹھانے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا اس سلسلے میں کل ڈپٹی کمشنر اننت ناگ کو ایک یادداشت پیش کی جائے گی۔ تاکہ فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔