میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ نامی کمپنی جو 14.5 کلومیٹر لمبی زوجیلا ٹنل کی تعمیر کرنے جارہی ہے، بغیر کسی اجازت نامہ کے 338 درخت کاٹ ڈالے ہیں۔ کاٹے گئے درخت سڑک کے کنارے پڑے ہوئے ہیں۔ اس معاملے میںمحکمہ جنگلات کے اہلکار نے ڈویژنل فارسٹ آفیسر گاندربل کو ایک تحریری رپورٹ پیش کی ہے تاکہ قانون کے مطابق تعمیراتی کمپنی کے خلاف کارروائی کی جائے۔'
فارسٹ آفیسر سونمرگ عبدالغنینے کہا کہنلہ گراٹھ کے جنگلاتی علاقے سے گزرنے والی سڑک میں آنے والے لگ بھگ 300 درختوں کو نشان زد کیا تھا جنہیں محکمہ جنگلات نے کاٹنا تھا۔ ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ ہماری اجازت لئے بغیر میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ کمپنی نے 338 درخت کاٹ ڈالے ہیں۔
اس بات کی جانکاری فارسٹ آفیسر سونمرگ عبدالغنی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ایجنسی چاہتی ہے کہ اس کام میں رکاوٹ پیدا کرنے والے درخت کاٹ دیئے جائیں توسڑک یا سرنگ کی تعمیر میں شامل کوئی بھی ایجنسی یا کمپنی محکمہ جنگلات کے سامنے ایک مخصوص رقم جمع کرائے گی۔ لیکن میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ نامی کمپنی نے تمام قوانین کی خلاف ورزی کی اور سب کچھ خود ہی کیا۔