کولگام اور شوپیاں اضلاع کے درمیان پل نہ ہونے کے سبب مقامی لوگوں کو سخت مشکلات کا سامناہے۔
عمر عبداللہ حکومت کے دور اقتدار میں ریشی نگر شوپیاں سے آڑہ بل کولگام کے درمیان اس پل کا سنگ بنیاد رکھا گیا لیکن چھ برس گزرجانے کے بعد بھی پل نامکمل ہے۔
کولگام۔ شوپیاں کو ملانے والا پل چھ سال بعد بھی نا مکمل یہ پل نالہ ویشو پر تیار کیا جارہا ہے ۔ پل کے مکمل نہ ہونے کی وجہ سے کئی لوگوں کی جانیں بھی جاچکی ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق اس پُل پر کام شروعات سے ہی سست روی سے جاری ہے، جس کی وجہ سے 6 سال بعد بھی یہ پُل تعمیر نہیں ہو سکا۔
پُل کا سنگ بنیاد رکھتے وقت اگرچہ دونوں اضلاع یعنی شوپیان اور کولگام کے لوگوں کو یقین دلایا گیا تھا کہ پُل کو کم مدت میں تیار کرکے عوام کے نام وقف کیا جائے گا لیکن وہ وعدہ وعدہ ہی ثابت ہوا ۔
پل کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہاں کی آبادی کو کئی کلومیٹر دور سفر طے کرنا پڑتا ہے ۔
لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ عوام کے مشکلات کو دھیان میں رکھ کر مذکورہ پُل کو جلد سے جلد تعمیر کرانے کے اقدامات کیے جائیں۔