اردو

urdu

ETV Bharat / state

توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے کے خلاف کشمیر کے مختلف کالجوں میں شدید احتجاج

این آئی ٹی کے بعد سرینگر کے دوسرے کالجوں میں پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کستاخی کرنے اور توہین آمیز مواد اپ لوڈ کیے جانے کے واقعے کے خلاف طلبہ نے زوردار احتجاج کیا اور اس معاملے میں ملوث گستاخ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے کے خلاف کشمیر کے مختلف کالجوں میں سراپا احتجاج
توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے کے خلاف کشمیر کے مختلف کالجوں میں سراپا احتجاج

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 30, 2023, 11:25 AM IST

سرینگر:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے سرینگر میں واقع امرسنگھ کالج، اسلامیہ کالج اور کے جی پی سرینگر سمیت دیگر کالجوں میں بھی طلباء نے قصوروار طالب علم کے خلاف اور اسلام کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرین نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے والے گستاخ کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ گذشتہ کل کی صورت حال کے پیش نظر اسلامیہ کالج آف سائنس اینڈ کامرس انتظامیہ نے جمعرات یعنی 30 نومبر کو احتیاطا" اپنی تمام تدریسی اور تعلیمی سرگرمیاں معطل رکھی ہیں، وہیں آج ہونے والے تمام امتحانات کو بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ این آئی ٹی سرینگر میں ایک غیر مقامی طالب علم کی جانب سے منبینہ طور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی سوشل میڈیا پوسٹ کے خلاف طلباء کے احتجاج کے ایک دن بعد این آئی ٹی سرینگر میں بدھ کو تمام تدریسی سرگرمیاں معطل رہیں۔ صورت حال کو بھاپتے ہوئے این آئی ٹی انتظامیہ نے مشاورت کے بعد تدریسی سرگرمیوں کو احتیاط کے طور بند رکھنے کا فیصلہ کیا۔

دوسری طرف تمام مذہبی، سماجی اور سیاسی جماعتوں نے بھی اس واقے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے اپنے بیانات میں انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعظیم و تکریم ایک مسلمان کو اس کی جان سے زیادہ عزیز ہے۔ اس طرح کے گستاخانہ بیانات کو وادی کے مسلمان ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:آسٹریلیا کی جیت پر وزیر اعظم بھی مسکرا رہے تھے، محبوبہ مفتی

انہوں نے اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ یہ واقعہ کیسے اور کیوں پیش آیا، اس کی مکمل تحقیقات کرائی جائے اور جو لوگ ملوث پائے جائیں ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ پیش آسکیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details