پونچھ:سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں وکشمیر کے پونچھ میں واقع بڈھا امرناتھ مندر کی یاترا کے لیے جمعہ کی صبح پہلا جتھا جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے روانہ ہوا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کی صبح بھگوتی نگر بیس کیمپ سے 1 ہزار 3 سو 38 یاتریوں پر مشتمل پہلا جتھا بابا بڈھا امرناتھ کی یاترا کے لئے روانہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یاتری سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ 29 گاڑیوں میں روانہ ہوئے۔ یاتریوں کو ہری جھنڈی دکھانے کے بعد اے ڈی جی پی جموں نے میڈیا کو بتایا کہ بڈھا امرناتھ یاترا شمالی بھارت کی ایک اہم یاترا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاترا کے پر امن اور احسن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ حکام نے گیارہ دنوں تک جاری رہنے والی اس یاترا کے یاتریوں کے لئے موبائل بیت الخلا، لنگر، پانی اور بجلی وغیرہ کا معقول بندو بست کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پونچھ کے منڈی علاقے میں واقع بھگوان شیو کے نام وقف بابا بڈھا امرناتھ مندر جموں کے قدیم ترین مندروں میں شمار کیا جاتا ہے۔
Buddha Amaranth Yatra بڈھا امرناتھ یاترا کے لئے جموں سے پہلا جتھا روانہ
پونچھ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) جموں مکیش سنگھ نے ہری جھنڈی دکھا کر بڈھا امرناتھ یاترا کے لیے پہلے جتھے کو روانہ کیا۔ اس موقعے پر سماج کے مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں اور یاتریوں کی بھاری تعداد موجود تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Amarnath Yatra 2023: امرناتھ یاترا کے آغاز سے قبل ہی تیاریاں مکمل کرنے پر زور
گرچہ اس مندر میں سال بھر عقیدت مندوں کا آنا جانا رہتا ہے تاہم یاترا کے دوران یاتریوں کی غیر معمولی بھیڑ رہتی ہے۔ ایک عقیدت مند نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں سال بھر اس یاترا کا انتظار رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یاترا آپسی بھائی چارے اور ہم آہنگی کا پیغام دیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں کے لوگ، مندر کے لوگ اور انتظامیہ ہمیشہ کی طرح امسال بھی یاتریوں کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہے۔ وی ایچ پی لیڈر نے کہا کہ شری بدھا امرناتھ یاترا، جو بجرنگ دل نے 2005 میں شروع کی تھی جب عسکریت پسندی اپنے عروج پر تھی، آج اتحاد اور بھائی چارے کی علامت بن گئی ہے۔ اس میں ہندوؤں کے علاوہ دیگر برادریوں کے لوگ بھی مسافروں کا استقبال کرتے ہیں۔