مرکزی اسکیم پی ایم جی ایس وائی کی انتھک کاویشوں کی وجہ سے تاسپورہ اور اس سے ملحقہ تقریباً 9 علاقوں کو کوکرناگ کے تحصیل مقام سے بالآخر جوڑ دیا گیا۔ اگرچہ مذکورہ علاقوں میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا نے چار سال قبل سڑک کا کام شروع کیا تھا، تاہم ابھی تک ان دیہاتی سڑکوں پر میکڈامائزیشن کا عمل شروع نہیں کیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے گنجان آبادی کو عبور و مرور میں کافی مشکلات کا سامنا رہتا تھا۔
صدیوں بعد کوکرناگ کے 9 دیہات کو تحصیل مقام سے جوڈ دیا گیا حالانکہ الیکشن کمپین میں مقامی سیاست دان ووٹ کی خاطر ان پسماندہ علاقوں کا پیدل دورہ کیا کرتے تھے، تاہم مقامی لوگوں کی آج تک کسی بھی سیاسی لیڈر نے داد رسی کرنے کی ذہمت گورا نہیں کی۔
مقامی لوگوں کے مطابق چند سال قبل درد زہ میں مبتلا علاقہ کی کئی خواتین کو رابطہ سڑک نہ ہونے کے سبب اپنی جان سے ہاتھ گنوانہ پڑا۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ میں رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے آمد و رفعت میں دشواریاں پیش آتی تھی۔
بالخصوص مقامی علاقہ میں رہائش پذیر لوگوں کے بیمار اشخاص کو اسپتال لے جانے میں کافی دقعتوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ تاہم رابطہ سڑک پر کام شروع ہونے سے لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں ہر موسم میں رابطہ سڑک پر دھول اور مٹی سے مختلف مصائب کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
مقامی لوگوں نے پی ایم جی ایس وائی کے کام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا نے مذکورہ علاقوں میں رابطہ سڑک کو تعمیر کرنے کے حوالے سے اطمینان بخش کام کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں رابطہ سڑک جیسی بنیادی سہولیت کثیر آبادی کے لئے ایک خواب تھا، جس کو پی ایم جی ایس وائی نے عملی جامہ پہنا کر شرمندہ تعبیر کیا ہے۔
انہوں نے پی ایم۔جی ایس وائی سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ سڑک کے کنارے ڈرینیج نظام اور باندھ کا قیام بھی عمل میں لایا جائے۔ تاکہ مذکورہ سڑک پانی اور کیچڑ سے محفوظ رہے۔
بلاک ڈیولپمینٹ چیرپرسن برینگ پروینا اختر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اذخود اُن علاقوں کا دورہ کیا، جہاں رابطہ سڑک پر میکڈامائزیشن کا کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے علاقے میں جاری تعمیراتی کام پر اطمینان ظاہر کیا، اور ساتھ ہی ساتھ پی ایم جی ایس وائی کے افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ کوکرناگ حلقہ میں جتنے بھی تعمیراتی پرجیکٹ پی ایم جی ایس وائی نے اپنے ہاتھ میں لئے ہیں، وہ مقررہ مدت اور آسان طریقے سے پائے تکمیل تک پنہچائے۔
ان علاقوں میں رابطہ سڑک جیسی بنیادی سہولیت کثیر آبادی کے لئے ایک خواب تھا، جس کو پی ایم جی ایس وائی نے عملی جامہ پہنا کر شرمندہ تعبیر کیا ہے۔