دریں اثنا لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر رادھا کرشن ماتھر نے ملکی سطح پر کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ کے لیے اپنی ایک سال کی تنخواہ کا تیس فیصد رقم عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لداخ: کورونا سے متاثر 14 میں سے 9 مریض صحتیاب لداخ انتظامیہ کے ترجمان رگزن سیمفل نے پیر کے روز نامہ نگاروں کو بتایا: 'ہمیں گذشتہ دو دنوں کے دوران کورونا وائرس کے قریب پچاس ٹیٹس کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں جو سب کی سب منفی آئی ہیں۔ اب تک سامنے آنے والے 14 مثبت کیسز میں سے 9 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔ جو باقی پانچ ہیں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ان میں سے دو لیہہ اور باقی تین کرگل میں زیر علاج ہیں۔ میں نے ان مریضوں سے بات بھی کی ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'ہم ہسپتال سے رخصت ہونے والے مریضوں کے سامنے دو آپشن رکھتے ہیں۔ وہ قرنطینہ کے لئے گھر یا ہوٹل میں سے کسی ایک انتخاب کرسکتے ہیں۔ ان سے بیشتر ہوٹل کا ہی انتخاب کرتے ہیں۔ ہم نے ان کے لئے ہوٹلوں میں ہر ایک سہولیت دستیاب رکھی ہے'۔
دریں اثنا لداخ یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر کے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا گیا: 'شری آر کے ماتھر، عزت مآب لیفٹیننٹ گورنر لداخ اپنی ایک سال کی تنخواہ میں سے 30 فیصد رقم کورونا وائرس کے خلاف جاری قومی جنگ کے لئے عطیہ کریں گے'۔
اس دوران لداخ میں پیر کو مسلسل 16 ویں دن بھی لاک ڈائون جاری رہا۔ دونوں اضلاع لیہہ اور کرگل میں سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی اور کاروباری و دیگر سرگرمیاں ٹھپ پڑی رہیں۔ پابندیوں کو نافذ کرنے کے لئے سڑکوں پر سیکورٹی فورسز کی نفری تعینات ہے۔