مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع شریپد نائک نے پارلیمنٹ کے ایوان میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ '5 اگست 2019 کے بعد سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے 1586 واقعات اور رواں برس کے پہلے دو ماہ کے دوران بھارت پاکستان بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے 646 واقعات رونما ہوئے ہیں۔'
'جنگ بندی کی خلاف ورزی کے 646 واقعات'
مرکزی حکومت نے لوک سبھا کو مطلع کیا کہ 'رواں برس کے پہلے دو مہینوں میں بھارت اور پاکستان کی سرحد کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے 646 واقعات رونما ہوئے ہیں۔
جنگ بندی کی خلاف ورزی کے 646 واقعات
انہوں نے کہا کہ 'اس کے علاوہ 5 اگست 2019 سے 31 دسمبر 2019 تک سرحد پار سے فائرنگ کے 132 واقعات اور یکم جنوری 2020 سے 15 فروری 2020 کے درمیان سرحد پار سے فائرنگ کے 41 واقعات رونما ہوئے ہیں۔'
شریپد نائک نے مزید کہا کہ '5 اگست 2019 سے 23 فروری تک جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان 27 بار تصادم ہوئے ہیں۔ تصادم کے دوران 45 عسکریت پسند اور سات سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔'