جموں و کشمیر میں برفانی تودے گرنے کے بعد زوجیلا پاس پر پھنسے پانچ مسافروں کو اتوار کے روز بارڈر روڈس آرگنائزیشن (بی آر او) نے بچا لیا ہے۔
زوجیلا پاس پر پھنسے پانچ مسافروں کو بچایا گیا اتوار کے روز بارڈر روڈس آرگنائزیشنز کے پروجیکٹ بیکن (بی آر او) نے سرینگر سونمرگ روڈ سے مسافروں کو بچایا۔ یہاں سے گاڑیاں بھی نکالی گئیں اور سڑک کو بعد میں ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
واضح رہے کہ اس ماہ زوجیلا پاس کو کھولنے اور بند کرنے کے انتظام کے لیے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی کے اراکین کشمیر ، لداخ ، گاندربل اور کرگل کے ڈویژنل کمشنرز ہیں۔
زوجیلا پاس پر پھنسے پانچ مسافروں کو بچایا گیا لداخ دنیا کے چند ایسے مقامات میں ہوگا جس کا زمینی رابطہ بیرونی دنیا سے ہر برس نومبر سے مئی تک منقطع ہوتا ہے-
لداخ کو سرینگر سے جوڑنے والی شاہراہ عوام اور فوج دونوں کیلئے بے حد ضروری ہے۔
زوجیلا پاس پر پھنسے پانچ مسافروں کو بچایا گیا اس شاہراہ پر زوجیلا پاس کا مقام اہم اور حساس ہے۔ 11 ہزار سے زائد فٹ اونچے اس پاس پر موسم سرما میں 25 فٹ برف جم جاتی ہے جس سے یہ پاس چھ ماہ کے لئے بند کیا جاتا ہے۔
زوجیلا پاس پر پھنسے پانچ مسافروں کو بچایا گیا سنہ 2013 میں زوجیلا پاس کے نیچے 14 کلو میٹر ٹنل بنانے کے منصوبہ بنایا گیا تھا-