کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کی روک تھام کے لئے سرینگر میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا جس میں تاحال 400 افراد سے متعلق شکایات موصول کی گئی ہیں جنہوں نے اپنی سفری تفصیلات چھپا دی تھی۔ یہ افراد حالیہ آیام کے دوران بیرون ممالک سے وارد کشمیر ہوئے تھے۔
انتظامیہ کے مطابق 18 مارچ سے 400 شکایات موصول ہوئی تھی جن میں 200 افراد کی نشاندھی ہو چکی ہیں اور ان کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
ضلع سرینگر میں 1750 افراد کو بیرونی ممالک سے وارد کشمیر ہوئے تھے کو 90 قرنطینہ مراکز میں زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر میں کورونا کے مثبت کیسز کی تعداد 11 ہے جس میں بدھ کے روز ضلع باندی پورہ میں ایک ہی علاقے کے چار افراد مثبت پائے گئے۔
اس انکشاف سے کشمیر میں خوف کی لہر پیدا ہوگئی ہے۔ وہیں انتظامیہ کی جانب سے عائد قدغنوں میں شدید شدت ہو رہی ہے اور کسی بھی شہری کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
دوسری طرف بیرونی مقامات سے لوٹنے والے متعدد افراد نے اپنے سفری تفصیلات پوشیدہ رکھے ہیں جس سے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عوام میں بھی تشویش ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ انتظامیہ نے پولیس اور سیول محکموں کو متحرک کیا ہے کہ سفری تفصیلات پوشیدہ رکھنے والے افراد کی تلاش میں سرعت لائی جائے اور عوام کو بھی اس کاروائی میں تعاون کرنے کی التجاء کی جا رہی ہے۔