اردو

urdu

ETV Bharat / state

دفعہ 370 سے متعلق عرضیوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ - جموں وکشمیر کو علاحدہ خود مختار ریاست بنانا چاہتے تھے۔

سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کو رد کرنے کے لیے چیلنج کرنے والی عرضیوں کو بڑی بینچ کے سپرد کرنے یا نہ کرنے کے معاملے میں جمعرات کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ

By

Published : Jan 23, 2020, 5:17 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 3:19 AM IST

سپریم کورٹ کے جج جسٹس این وی رمن کی صدارت والی پانچ رکنی بینچ نے عرضی گزاروں اور مرکزی حکومت کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔
عرضی گزاروں کی جانب سے دنیش چترویدی، راجیو دھون، اور سنجے پارکھ، نے دلائل پیش کی، جبکہ اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے مرکزی حکومت کا موقف رکھا۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ

قبل ازیں شنوائی کا آغاز کرتے ہوئے وینوگوپال نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ علاحدگی پسند وہاں انتدابی عمل اور (رائے عامہ) کا مسئلہ اٹھاتے تھے، کیونکہ وہ جموں وکشمیر کو علاحدہ خود مختار ریاست بنانا چاہتے تھے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے ہندوستان کی مدد اس لیے طلب کی تھی، کیونکہ وہاں باغی گھس چکے تھے۔ جس کے وجہ وہاں کئی مجرمانہ واقعات بھی ہوئے، جس کا اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ علاحدگی پسندوں کو پاکستان سے ٹریننگ دی گئی تھی، تاکہ یہاں کہ حالات خراب کیا جا سکے، جس کا رائے عامہ کوئی مستقل حل نہیں تھا۔

انہوں نے آئینی بینچ کے سامنے ایک ایک کرکے تاریخی واقعات کی تفصیل پیش کی۔ ساتھ ہی کشمیر کا ہندوستان میں انضمام اور جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی تشکیل کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا ۔

Last Updated : Feb 18, 2020, 3:19 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details