وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ شہباز احمد مرزا نے چاڈورہ علاقے میں دو اسکولز کو سربمہر کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
ڈی سی آفس بڈگام کے ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ یہ اسکولز اپنے معمول کا درس و تدریس کا کام کووڈ 19 پروٹوکول کو بالائے طاق رکھ کر انجام دے رہے تھے۔
کووڈ-19 پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے پر دو اسکول سربمہر اس آرڈر میں ان اسکولز پر 30,000 کا جرمانہ بھی عائد کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ضلع انتظامیہ بڈگام کو شکایات موصول ہوئی تھی کہ چاڈورہ علاقے میں پیس پبلک اسکول ناگام اور ایس کیو ایم اسلامک اسکول نمتحال چاڈورہ درس و تدریس کا کام کووڈ 19 پروٹوکول کو نہ اپناتے ہوئے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے ایک خصوصی ٹیم بنائی جس نے ان دونوں اسکولز کا اچانک دورہ کیا اور دونوں اسکولز کو اپنا درس و تدریس کا کام معمول کے مطابق کرتے ہوئے پایا اور دونوں اسکولز نے کووڈ 19 پروٹوکول کو نہ اپناتے ہوئے یہ کام جاری رکھا ہے جو سراسر قانون کی خلاف ورزی ہے۔
کووڈ 19 ایس او پیز پر عمل نہ کرنے کی پاداش میں اور یہاں تعلیم حاصل کر رہے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ڈی سی بڈگام شہباز احمد مرزا نے ان دونوں اسکولز کو سربمہر کرنے کے احکامات جاری کئے۔
اس حکمنامے میں لکھا گیا ہے کہ میں شہباز احمد مرزا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بڈگام سیکشن 144 سی آر پی سی، سیکشن 34 آف نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ 1897 کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ان دونوں اسکولز کو سربمہر کرنے کے احکامات جاری کرتا ہوں اور ساتھ ہی ان دونوں اسکولز پر تیس تیس ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرنے کا بھی حکم دیتا ہوں۔
اس حکم پر تحصیلدار چاڈورہ کے علاوہ اسٹیشن ہاؤس آفیسر چاڈورہ عمل درآمد کرے اور ان کو سیل کر کے انتظامیہ کو رپورٹ کریں۔