جموں و کشمیر انتطامیہ کی رپورٹ کے مطابق 5 اگست 2019 سے شدت پسندی کے واقعات میں غیر مقامی مزدوروں سمیت 19 عام شہری ہلاک کئے گئے۔
وزارت داخلہ نے جواب میں کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی موجودہ اسکیم کے تحت عسکریت پسندی کے تشدد میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو ایک لاکھ روپیے بطور معاوضہ دیا گیا۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ اس کے علاوہ بھارتی علاقے میں شدت پسندی، فرقہ وارانہ حملہ، ایل ڈبلیو ای تشدد اور کراس بارڈر فائرنگ، مائن اور آئی ای ڈی دھماکوں کے متاثرین کو امداد کے لیے مرکزی اسکیم کے تحت 5 لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ اور ریاست کو مرکز کے زیر انتطام دو علاقون میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔