شملہ: ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا ہے کہ صنعت کاروں کو صنعت دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے مختلف اسکیمیں شروع کی گئی ہیں، جس کے نتیجے میں 'کاروبار کرنے میں آسانی' انڈیکس میں ریاست کا درجہ بھی بہتر ہوا ہے۔ ریاست میں صنعت دوست ماحول پیدا کرنا اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ریاستی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ یہ اطلاع ریاستی حکومت کی طرف سے اتوار کو جاری کردہ ریلیز میں دی گئی۔سکھو نے کہا کہ ریاست کو ملک کی پسندیدہ سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر ترقی دینے کے لیے حکومت نئی صنعت لگانے کے لئے سستی بجلی، اسٹیٹ فائنانس کارپوریشن اور قومی بینکوں کے ذریعے آسان قرضے، کم شرحوں پر لیز پرزمین اور نئی صنعتوں کو فروخت یا خرید ٹیکس پرچھوٹ بھی دی جا رہی ہے۔ ریاست کے باہر قریبی ریلوے اسٹیشن سے خام مال کی نقل و حمل کے کرایہ پر رعایت کے علاوہ دیگرفوائد بھی دیئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت راجیو گاندھی سیلف ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت ڈینٹل کلینک کے لیے مشینری اور آلات، ای ٹیکسی کی خریداری، ایک میگاواٹ تک سولر پاور پروجیکٹ کے قیام، فشریز پروجیکٹ اور دیگر کاروباری اداروں کو مالی مدد فراہم کرے گی۔ ای ٹیکسی کی خریداری پر تمام اہل طبقوں کو 50 فیصد سبسڈی دی جائے گی۔سکھو نے کہا کہ ریاستی حکومت مینوفیکچرنگ، سیاحت، توانائی، تعمیرات، مکانات وغیرہ میں تقریباً 20 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، جس سے تقریباً 40 ہزار لوگوں کو براہ راست اور 50 ہزار لوگوں کو بالواسطہ روزگار ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں قائم 99 فیصد انٹرپرائزز مائیکرو، اسمال اور میڈیم زمرہ میں شامل ہیں۔ محکمہ صنعت ان اداروں کا تفصیلی سروے کرے گا اور ان کے مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرے گا۔ ایک ضلع ایک پروڈکٹ کو فروغ دینے کے لیے ریاست میں یونٹی مال قائم کیا جائے گا۔