اردو

urdu

ETV Bharat / state

Himachal Pradesh Election 2022 پچپن لاکھ سے زیادہ ووٹر 412 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے

ہماچل پردیش میں اسمبلی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک ووٹ ڈالے جا سکیں گے۔ جمعہ کو تمام انتخابی عملہ مختص مقامت پر پہنچ چکے تھے۔ رواں برس اسمبلی انتخابات میں 55 لاکھ سے زیادہ ووٹر اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے اور 412 امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید ہوگی۔ Total candidates in Himachal election

ووٹنگ
ووٹنگ

By

Published : Nov 12, 2022, 9:39 AM IST

آزاد بھارت کے پہلے ووٹر شیام شرن نیگی کی آبائی ریاست ہماچل میں آج نئی حکومت کے لیے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ریاست کی تمام 68 سیٹوں پر ایک ساتھ ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس کے لیے کل 7881 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ تمام انتخابی عملہ جمعہ کو مقررہ مقامات پہنچ چکے تھے۔ Total candidates in Himachal election

انتہائی حساس بوتھ:

سیاسی سرگرمیوں کے معاملے خاموش سمجھے جانے والے ہماچل میں انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اس کے باوجود ریاست کے 789 بوتھ حساس ہیں اور 397 بوتھ انتہائی حساس کے زمرے میں شامل کئے گئے ہیں،رواں برس انتخابات کے دوران 31536 ملازمین اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ہماچل میں کتنے ووٹر:

الیکشن کمیشن کے مطابق ہماچل پردیش میں اس بار 55,92,828 ووٹرز ہیں۔ ان میں سے 28,54,945 مرد،27,37,845 خواتین اور 38 تیسری صنف کے ووٹرز ہیں۔ کل 7881 انتخابی مراکز میں سے 7,235 دیہی علاقوں میں ہیں جب کہ 646 پولنگ اسٹیشن شہری علاقوں میں ہیں۔ اس بار ہماچل کی 14ویں قانون ساز اسمبلی میں 18-19 سال کی عمر کے 1,93,106 نئے ووٹروں کو شامل کیا گیا ہے، سال 2017 میں اس عمر گروپ میں نوعمر ووٹروں کی تعداد 1,10,039 تھی، پچھلی بار خواتین ووٹرز کی تعداد 24,07,503 تھی، یہ کل ووٹروں کا 49.07 فیصد تھا، اگر ہم 80 سال سے زیادہ عمر کے گروپ کی بات کریں تو اس بار الیکشن میں 1,21,409 سینئر ووٹرز ہیں، اس کے ساتھ ہی معذور ووٹروں کی تعداد 56,501 ہے۔

کتنے امیدوار میدان میں:

اس بار ریاست کی 68 اسمبلی سیٹوں کے لیے 412 امیدوار میدان میں ہیں، بی جے پی اور کانگریس نے تمام 68 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں، جب کہ عام آدمی پارٹی نے 67 اور بی ایس پی نے 53 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں، ہماچل کے سیاسی اکھاڑے میں کل 13 پارٹیوں نے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ نیشنل دیو بھومی پارٹی 29، سی پی آئی (ایم) 11، ہماچل جن کرانتی پارٹی 6، ہندو سماج پارٹی اور سوابھیمان پارٹی 3-3، ہماچل جنتا پارٹی، بھارتیہ ویر دل، سینک سماج پارٹی، راشٹریہ لوک نیتی پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا۔ امیدوار میدان میں ہے۔ جبکہ 99 آزاد امیدوار بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

412 خواتین امیدوار بھی میدان میں:

اسمبلی انتخابات میں کل 412 میں سے 24 خواتین امیدوار میدان میں ہیں، ان میں سے بی جے پی نے 7 خواتین امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے اور عام آدمی پارٹی نے 5 خواتین امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے، کانگریس نے 3، بی ایس پی نے 2 خواتین امیدوار میدان میں اتارے ہیں، کانگڑا ضلع سے سب سے زیادہ 91 امیدوار میدان میں ہیں، جہاں کل 15 اسمبلی سیٹیں ہیں، لاہول سپتی اور کنور اضلاع میں صرف ایک اسمبلی سیٹ ہے، کنور میں 5 اور لاہول سپتی میں 3 امیدوار میدان میں ہیں، ایک سیٹ پر سب سے زیادہ 11 امیدوار منڈی ضلع کی جوگندر نگر اسمبلی سیٹ پر ہیں، جبکہ لاہول سپتی، ڈرنگ اور چوراہ سیٹوں پر صرف 3-3 امیدوار میدان میں ہیں۔

ہماچل کی انتخابی تاریخ میں سب سے زیادہ امیدوار 2012 کے انتخابات میں رجسٹرڈ ہوئے تھے، اس کے بعد ریاست کی 68 سیٹوں پر کل 459 امیدواروں نے قسمت آزمائی، ریاست میں کانگریس کی حکومت بنی۔ ہماچل میں گزشتہ انتخابات میں 337 امیدوار تھے، اس بار ان کی تعداد 412 ہے، ہماچل میں 1993 میں امیدواروں کی تعداد 416 تھی، 1998 میں امیدواروں کی تعداد 369 تھی، 2003 میں 408 اور 2007 میں امیدواروں کی تعداد 336 تھی۔

کیا اس بار ووٹنگ کا ریکارڈ ٹوٹے گا؟

ہماچل میں ووٹنگ کا فیصد 70 فیصد سے اوپر ہے، سال 2017 میں 74.64 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی، اس سے قبل 2003 کے انتخابات میں 74.51 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی، اس بار ایک نیا ریکارڈ بننے کی امید ہے۔ ریاست میں ووٹروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے تو پولنگ بوتھوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، ریاست میں ووٹنگ کے لیے 7884 پولنگ اسٹیشن تیار کیے گئے ہیں، پچھلی بار پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 7521 تھی یعنی اس بار پہلے کے مقابلے 363 زیادہ پولنگ اسٹیشنز ہیں۔

مزید پڑھیں:Himachal Muslim Population ہماچل کی تاریخ میں ایک بھی مسلم چہرہ اب تک ایوان نہیں پہنچا

ABOUT THE AUTHOR

...view details