شملہ: ریاستی ویجیلنس اور انسداد بدعنوانی کی ٹیم نے ہماچل پردیش اسٹاف سلیکشن کمیشن کا سوالیہ پرچہ لیک کرنے کے معاملے میں ایک خاتون افسر سمیت پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اسٹاف سلیکشن کمیشن میں تعینات ایک خاتون افسر پر جونیئر آفس اسسٹنٹ کا پیپر لیک کرنے کا الزام ہے۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ملزمہ خاتون افسر نے سوالیہ پرچہ اپنے بیٹے کو دیا تھا۔ بیٹا ہی پیپر بیچنے میں ملوث تھا۔ خاتون افسر کو ڈھائی لاکھ روپے لیتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خاتون سے پوسٹ کوڈ نمبر 965 کے تحت جونیئر آفس اسسٹنٹ کا پیپر لیک کرتے ہوئے دو سے چار لاکھ کی رقم بھی برآمد کی ہے۔ یہ کارروائی خاتون ہاؤسنگ بورڈ کالونی میں واقع رہائش گاہ پر کی گئی ہے۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کمیشن کی خفیہ شاخ کی سینئر اسسٹنٹ اوما آزاد کے بیٹے سمیت دو نوجوانوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ woman officer arrested in Himachal Paper Leak Case
ملزم نوجوان ہمیر پور ضلع کے ہی رہنے والے ہیں۔ نوجوانوں کو پیپر بیچتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ہے۔ کمیشن کی گرفتار خاتون افسر نے بیٹے کو سوالیہ پرچہ فراہم کیا تھا۔ خاتون افسر کمیشن کی پرائیویسی برانچ میں تعینات ہیں۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ خواتین افسران پہلے بھی ایسے معاملات میں ملوث رہی ہوں گی۔ چونکہ پوسٹ کوڈ نمبر 965 کا تحریری امتحان اتوار کو ہونا ہے، اس لیے امتحان کو لے کر امیدواروں میں کافی شکوک و شبہات ہیں۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ ویجی لینس ٹیم پہلے ہی خاتون ملازم کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ویجیلنس رینو شرما کی قیادت میں ٹیم جائے واقع پر کارروائی میں مصروف ہے۔ ریاستی ویجیلنس کی یہ بڑی کارروائی تحریری امتحان سے دو دن پہلے سامنے آئی ہے۔