اردو

urdu

ETV Bharat / state

'جنگ کا ایک لمحہ بھی ایسا نہیں تھا جب جوان ڈر گئے ہوں'

کرگل جنگ میں 18 گرینیڈیئر کے بریگیڈیئر خوشال ٹھاکر نے بھی اس جنگ میں ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔ بریگیڈیئر خوشال سنگھ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ منفی درجہ حرارت میں مشکل ترین چڑھائی اور چھپنے کے لئے گھاس کا کوئی تنکا بھی نہیں تھا۔ آکسیجن کم اور دشمن 18000 فٹ کی بلندی پر بیٹھا ہوا تھا، لیکن ذہن میں ایک ہی احساس تھا کہ دشمن کو اپنی سرزمین سے نکال کر فتح حاصل کرنا ہے۔

exclusive interview of Retired bigrider Khushal Thakur on etv bharat
'جنگ کا ایک لمحہ بھی ایسا نہیں تھا جب جوان ڈر گئے ہوں'

By

Published : Jul 25, 2020, 1:11 PM IST

Updated : Jul 25, 2020, 11:06 PM IST

بھارت اور پاکستان کے درمیان کرگل کی جنگ 26 جولائی کو 21 سال مکمل ہونے جارہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہر سال کی طرح اس سال بھی کرگل وجے دیوس کا انعقاد کیا جائے گا۔ جس میں کرگل جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔

'جنگ کا ایک لمحہ بھی ایسا نہیں تھا جب جوان ڈر گئے ہوں'

کرگل جنگ میں 18 گرینیڈیئر کے بریگیڈیئر خوشال ٹھاکر نے بھی اس جنگ میں ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔ بریگیڈیئر خوشال سنگھ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ منفی درجہ حرارت میں مشکل ترین چڑھائی اور چھپنے کے لئے گھاس کا کوئی تنکا بھی نہیں تھا۔ آکسیجن کم اور دشمن 18000 فٹ کی بلندی پر بیٹھا ہوا تھا، لیکن ذہن میں ایک ہی احساس تھا کہ دشمن کو اپنی سرزمین سے نکال کر فتح حاصل کرنا ہے۔

اسی جذبے کو ذہن میں رکھتے ہوئے اٹھارہ گرینیڈیئر کے فوجی آگے بڑھے اور دشمن کو شکست دے کر تلولنگ کی چوٹی پر ترنگا لہرایا۔ اسی طرح ٹائیگر ہل بھی فتح ہوا۔ 18 گرینیڈیئر یونٹ کی قیادت کرنے والے اور کرگل جنگ کے ریٹائر ہونے والے بریگیڈیئر خوشال ٹھاکر نے بتایا 'آج بھی جب میں ان حالات کے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے ابھی تک فخر محسوس ہوتا ہے، جنگ کا ایک لمحہ بھی ایسا نہیں تھا جب جوان ڈر گئے ہوں'۔

انہوں نے بتایا کہ کرگل جنگ کو آج 21 سال مکمل ہوچکے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے جیسے یہ کل ہی تھا۔ سنہ 1999 میں جب 18 گرینیڈیئر یونٹوں کو کرگل جنگ میں جانے کے احکامات دیئے گئے تھے تو پوری یونٹ کے تقریباً 900 فوجی 15 مئی کو چوٹی پر گھات میں بیٹھے گھسنے والوں کو کھدیڑنے پہنچ گئے۔

تلولنگ کو دشمن کے قبضے سے بچانے کے بعد اپنا ترنگا وہاں لہرایا گیا۔ ہلکی برفباری اور تیز ہواؤں کے ساتھ دشمن کی گولیوں کا جواب دیتے ہوئے ان کی ٹیم نے پہلے چوٹی کو فتح کیا۔ اس جنگ میں فوجی دن کو چھوٹے پتھروں کے نیچے چھپے ہوئے تھے اور وہاں سے دشمنوں کی ہر حرکت پر نگاہ رکھے ہوئے تھے۔

اس عرصے کے دوران 18 گرینیڈیئر کے 35 جوانوں میں، جن میں سے 3 ہماچل کے رہنے والے تھے وہ شہید اور 95 زخمی ہوئے تھے۔ زخمی اور شہید فوجیوں کو 8 فوجیوں کے ذریعہ نیچے لایا جاتا تھا۔ کارگل جنگ میں ہماچل کے 52 فوجی تمام یونٹوں میں شہید ہوئے ہیں۔

بریگیڈیئر خوشال ٹھاکر نے بتایا کہ اس دوران فوجیوں نے کھانے پینے کی اشیاء کو کم کرکے اس کی جگہ پر گولہ اور بارود بھرلیا تھا۔ 18 گرینیڈیئرز کو کرگل جنگ میں ناقابل تسخیر شجاعت و بہادری کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا اور 18 گرینیڈیئرز کی قیادت پر انہیں وار سروس میڈل سے نوازا گیا ہے۔

بریگیڈیئر خوشال ٹھاکر نے کہا کہ ٹائیگر ہل پر بھارتی فوج کا ترنگا لہرانے کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف امریکی صدر بل کلنٹن کے پاس گئے اور ان سے غیر مشروط جنگ بندی کی درخواست کی، لیکن اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے کہا کہ جب تک بھارت کی سرحد سے مداخلت کرنے والوں کو سرحد سے باہر نہیں نکالا جائے گا جنگ بندی نہیں ہوگی۔

بریگیڈیئر خوشال ٹھاکر نے کہا کہ ہماچل کے سپاہیوں نے ہر جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ہماچل کے بہت سے فوجی مادر وطن کے لئے بھی شہید ہوچکے ہیں، لیکن آج تک ہماچل کی کوئی رجمنٹ نہیں ہے اور بھرتی کا کوٹہ آج اتنا ہی 20 ہے جو برسوں پہلے تھا۔ ایسی صورتحال میں ہماچل میں بھی ایک علیحدہ رجمنٹ تشکیل دی جانی چاہئے۔

Last Updated : Jul 25, 2020, 11:06 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details