ہماچل پردیش کے وزیر اعلی جے رام ٹھاکر نے کہا کہ کابینہ میں توسیع کے ساتھ جلد ہی پھیر بدل بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے توسیع میں اب کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔ اس میں سینئرٹی سمیت دوسرے پہلؤں کو دھیان میں رکھا جائے گا اور آخری فیصلہ مرکزی حکومت کا رہے گا۔
ہماچل میں دو سال کی کارگزاری سے مطمئن: جے رام ٹھاکر ریاستی حکومت کے دوس سال کے کارگزاری پر ای ٹی وی سے خاص بات چیت میں وزیر اعلی جے رام ٹھاکر نے ریاستی حکومت کی حصولیابیو، قرض کے مرض، انویسٹرس میٹ اور اپوزیشن پارٹی کانگریس کی طرف سے اٹھائے جانے والے سوالوں پر اپنی رائے رکھی۔ انہوں نے دو برس کے کارگزاری کو شاندار بتایا اور کہا کہ وہ اپنی حکومت کی اب تک کی کارگزاری سے مطمئن ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دو سال کی مدت میں کئی منصوبوں پر کام کیا۔ عوام نے بھی حکومت کے منصوبوں کی زبردست ستائش کی ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست حکومت نے عام عوام تک اپنی پہنچ بنائی اور ریاست کی عوام نے بھی حکومت کی حمایت کی ہے۔ گلوبل انویسٹرس میٹ کو وزیر اعلی جے رام ٹھاکر نے اپنی حکومت کی بڑتی حصولیابی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اپنی طرح کا انوکھا پہل تھا۔ انویسٹرس کو راغب کرنے کے لیے ان کی حکومت نے ملک اور بیرون ملک میں انویسٹرس کا اعتماد جیتا۔ دھرم شالا میں ہوئی انویسٹرس میٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے انویسٹرس کو ہماچل آنے کے لیے راغب کیا ۔ یہ بڑی بات ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دھرم شالا میں ملک اور بیرون ملک ڈیلیگیٹس کے درمیان خود کو اس پروگرام کا گیسٹ نہ بتاتے ہوئے میزبان بتایا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ہماچل میں گورنمینٹ سیکٹر میں ترقی کی اپنی حدیں ہیں۔ چھوٹے ریاست کے پاس امید سے کم ذرائع ہیں۔ ایسے میں روزگار اور صنعتوں کے ذریعہ انویسٹمینٹ ضروری ہے۔ انویسٹرس میٹ پر اپوزیشن پارٹی کانگریس پر الزاموں پر پلٹ وار کرتے ہوئے جے رام ٹھاکر نے کہا کہ ان کی حکومتوں نے بھی انویسٹرس میٹ جیسے پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔ کانگریس ایک طرف تو کہتی ہے کہ وہ انوسیٹرس میٹ کے خلاف ہے اور دوسری طرف کہتی ہے کہ بے روزگار کی حمایت کیسی ہوگی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ کانگریس کو مخالفت کے بجائے ڈیٹا بیس کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔