شملہ: ہماچل پردیش میں مانسون کے قہر میں مرنے والوں کی تعداد پیر کو ایک اور موت کی اطلاع کے ساتھ بڑھ کر 55 ہو گئی ہے کیونکہ گزشتہ تین دنوں سے ہو رہی مسلسل بارش سے عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں نصف درجن افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ سیلاب میں ڈوب گئے ہوں گے یا مٹی کے تودے میں دب گئے ہوں گے۔ ریاستی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ خراب موسم کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کا کام متاثر ہوا ہے۔ اس کے علاوہ بیشتر لنک اور بڑی سڑکیں، قومی شاہراہیں، ریل، ہوائی، پانی کی سپلائی اور بجلی کی خدمات اچانک سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور بھاری پتھروں کی گرنے کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں۔
کنور سے موصول ہونے والی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ اس قبائلی ضلع میں مسلسل بارش کی وجہ سے قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے شملہ اور کنور اضلاع کے درمیان سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ لوہری آنی بنجار روڈ پر نیشنل ہائی وے 305 کی حالت خطرے سے پاک ٹریفک کے لیے موزوں نہیں ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے ایگزیکٹو انجینئر کے ایل سمن نے کہا کہ شملہ اور کنور کو جوڑنے والی قومی شاہراہ کئی مقامات پر رکاوٹ ہے اور انی بنجار این ایچ کی حالت بھی خراب ہے۔ شملہ، کلو اور کنور کی ضلعی انتظامیہ نے لوگوں اور تارکین وطن مزدوروں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ ستلج اور بیاس ندیوں کے نزدیک نہ جائیں۔ سیلاب اور مسلسل بارشوں کے علاوہ ڈیموں سے پانی کو ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس میں چھوڑنے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔
ستلج ندی اس کے کناروں پر بنے مکانات کے لیے بھی خطرہ پیدا کر رہی ہے۔ این ڈی آر ایف کے اہلکار دریائے ستلج اور بیاس کے دونوں کناروں پر پھنسے ہوئے سیاحوں اور مہاجر کارکنوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ این ڈی آر ایف نے اتوار کو کلو میں نو لوگوں کو بچایا۔ منڈی ضلع کے ناگوائی علاقے سے بھی چھ افراد کو بچایا گیا۔ ہفتہ کی شام ایک ریل گاڑی پٹری سے اترنے کے بعد کالکا-شملا ریلوے لائن پر ٹرین خدمات معطل کر دی گئیں۔ ٹرانسپورٹیشن کی کمی سے سیب اور ٹماٹر کے کاشتکاروں کا کاروبار بھی متاثر ہوا ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے کانگڑا، کلو، منڈی، شملہ، سرمور، اونا، بلاس پور، سولن اور ہمیر پور اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ اس میں زیادہ تر مقامات پر درمیانی سے موسلادھار بارش، گرج چمک کے ساتھ بارش اور انتہائی تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ایک دو مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کے آثار ہیں۔