اردو

urdu

ETV Bharat / state

Cable Car Stuck Mid-air in Himachal: ہماچل روپ وے حادثہ، تمام سیاحوں کو بحفاظت نکالا گیا

ہماچل پردیش کے ٹمبر ٹریل روپ وے میں تکنیکی خرابی کے باعث ایک ٹرالی درمیان میں پھنس گئی تھی، جس میں 11 افراد سوار تھے۔ ان سیاحوں کو بچانے کا ریسکیو آپریشن اب مکمل ہوگیا اور تمام سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ Himachal Cable Car Incident

By

Published : Jun 20, 2022, 3:09 PM IST

Updated : Jun 20, 2022, 5:50 PM IST

Cable Car Stuck Midair in Himachal
روپ وے میں خرابی

ہماچل پردیش کے پروانو کے ٹمبر ٹریل روپ وے میں تکنیکی خرابی کے بعد 11 سیاح درمیان میں ہی پھنس گئے تھے جنہیں این ڈی آر ایف نے بحفاظت نکال لیا ہے۔ ضلع سولن کے ایس پی نے کہا کہ ٹمبر ٹریل آپریٹرس کی ٹکنیکل ٹیم کو بھی ریسکیو آپریشن کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ Tourists Trapped as Cable Car Stuck in Mid-air۔ پروانو ٹمبر ٹریل (کیبل کار) میں سیاح تکنیکی خرابی کی وجہ سے پھنسے ہوئے تھے۔ انہیں بچانے کے لیے ایک اور کیبل کار ٹرالی اور این ڈی آر ایف کی مدد لی گئی۔ ٹمبر ٹریل آپریٹر کی ٹیکنیکل ٹیم بھی موقع پر موجود ہے اور پولیس ٹیم بھی صورتحال کی نگرانی کر رہی تھی۔ Tourists Trapped as Cable Car Stuck in Mid-air

اطلاعات کے مطابق علاقے میں امدادی ٹیمیں تعینات کر دی گئی تھی اور مسافروں کو بحفاظت باہر نکالا گیا۔ پھنسے ہوئے سیاحوں کے ایک ویڈیو پیغام میں دیکھا گیا تھا کہ کیبل کار کے اندر پھنسے ہوئے لوگ مدد کی اپیل کر رہے تھے۔ Tourist Rescued by the NDRF

تفصیلات کے مطابق ہماچل پردیش کے پروانو میں موجود روپ وے (کیبل کار) میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی تھی جس کی وجہ سے 11 سیاح اس میں پھنس گئے تھے۔ ضلع سولن کے ایس پی وریندر شرما نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ تقریباً ڈیڑھ بجے پروانو کے ٹی ٹی آر میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے کیبل کار درمیان میں پھنس گئی تھی۔ کیبل کار میں پھنسے سیاحوں نے بتایا کہ وہ ریزورٹ جا رہے تھے لیکن تکنیکی خرابی کے باعث ٹرالی یہاں پھنس گئی۔

اس سے پہلے بھی ایسا حادثہ ہوچکا ہے:واضح رہے کہ ایسا ہی ایک واقعہ ماضی میں اکتوبر 1992 میں ہماچل کی تحصیل کسولی کے علاقے پروانو میں پیش آیا تھا جب دس افراد کی جانیں ہوا میں اٹک گئی تھیں۔ آج بھی لوگ اس وقت کو یاد کرتے ہیں تو کانپ اٹھتے ہیں۔ اُس وقت تین دن تک دس افراد کی سانسیں ہوا میں اٹکی ہوئی تھیں اس دوران ایک شخص کی موت بھی ہوگئی تھی۔ تب وقت فوج اور فضائیہ کے جوانوں نے سینکڑوں فٹ کی بلندی پر پھنسے لوگوں کی جان بچائی تھی۔ ٹمبر ٹریل کے روپ وے میں ٹرالی پھنسنے کی اطلاع ہر طرف آگ کی طرح پھیل گئی تھی۔ اس میں پھنسے ہوئے سیاحوں کا تعلق دہلی اور پنجاب سے تھا۔

ٹرالی اٹینڈنٹ کی موت ہوئی تھی: 11 اکتوبر 1992 کو کالکا۔شملہ قومی شاہراہ پر واقع پروانو کے قریب ٹمبر ٹریل ریزورٹ میں سیاح چلتی روپ وے ٹرالی میں بیٹھے تھے کہ اچانک ٹرالی سینکڑوں فٹ کی بلندی پر ایک جھٹکے کے ساتھ رک گئی۔ اندر بیٹھے لوگوں کے ساتھ ساتھ ٹرالی ہچکولے کھانے لگی تھی۔ کافی دیر گزرنے کے بعد بھی ٹرالی نہ آگے بڑھی اور نہ پیچھے ہٹ سکی۔ معلومات کے مطابق ٹرالی میں اٹینڈنٹ سمیت 12 افراد موجود تھے جن میں ایک چھوٹا بچہ بھی شامل تھا۔ اس دوران ٹرالی اٹینڈنٹ غلام حسین نے جان بچانے کے لیے چھلانگ لگا دی تھی جس کے باعث ان کی موت ہوگئی تھی۔ وہیں دروازہ بند ہونے سے پہلے ہی ایک شخص گر گیا تھا جس میں اسے چوٹیں آئی تھیں۔ واقعے کے ایک دن بعد مسافروں کو نکالنے میں کامیاب نہ ہونے پر خصوصی کمانڈو اسکواڈ کو بلایا گیا تھا۔ 13 اکتوبر کو اس دستے کے میجر کرسٹو اپنے ہیلی کاپٹر کے ساتھ ٹرالی کے بالکل اوپر پہنچے اور رسی کی مدد سے چھت پر اترے اور ایک ایک کر کے سب کو رسی کی مدد سے ہیلی کاپٹر تک پہنچا کر وہاں سے بحفاظت نکالا گیا۔

Last Updated : Jun 20, 2022, 5:50 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details