تقریباً دو دہائی قبل اس ٹنل کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا اس ٹنل کا سب سے زیادہ فائدہ لداخ میں تعینات بھارتی افواج کو ملے گا کیونکہ اس ٹنل کی وجہ سے اب سردیوں کے موسم میں بھی فوج کو آسانی سے رسد و خوراک فراہم کی جاسکے گی۔
اس ٹنل کے سبب ٹرائیبل ٹورزم، ایڈوینچر ٹورزم کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو کافی فائدہ پہنچے گا اور ہماچل کا مشہور سیاحتی مقامی منالی پورے بھارت کے بہترین سیاحتی مقام کے طور پر ابھرے گا۔
موجودہ وقت میں ہماچل کی جی ڈی پی میں سیاحت کا حصہ 6.9 فیصدی ہے۔ اس کے علاوہ چھ ماہ تک دنیا سے کٹی رہنے والی لاہول وادی میں اب پورا سال آمد و رفت جاری رہے گی۔
لاہول وادی کے آلو اور دیگر سامان اب آسانی سے بازاروں تک پہنچ سکیں گے، اسی کے ساتھ ہی کلو اور اطراف کے لوگ اکثر روزگار کے لیے دوسرے علاقے منتقل ہوجایا کرتے تھے لیکن اب اس میں بھی کمی آئے گی۔