شملہ:ہماچل پردیش میں مانسون 24 جون کو پہنچ گیا۔ موسلادھار بارش کے باعث اب تک 9 افراد ہلاک جب کہ 14 زخمی ہوچکے ہیں۔ چار مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 28 کو جزوی نقصان پہنچا۔ پرنسپل سکریٹری ریونیو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اونکار چند شرما نے بتایا کہ نقصان کا تخمینہ لگ بھگ 104 کروڑ روپے ہے۔ بادل پھٹنے کا واقعہ رام پور سب ڈویژن کے تحت پندھرابیس علاقہ کے سرپارہ پنچایت کے سوگہ میں سامنے آیا ہے۔ بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب میں کئی لوگوں کی قابل کاشت زمینیں بہہ گئی ہی، جب کہ ایک گوشالہ آرا مل مشین شیڈ بھی سیلاب کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔
اس کے علاوہ رام پور-سرپارہ سڑک بھی سیلاب کی وجہ سے چار مقامات پر بند ہوگئی ہے، جبکہ 14 میگاواٹ کے گرینکو پروجیکٹ کی پین اسٹاک لائن کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب بادل پھٹنے کی اطلاع ملتے ہی محکمہ ریونیو کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر نقصان کا جائزہ لیا۔ مقامی پنچایت کے نائب سربراہ سی ایل نیگی نے کہا کہ بادل پھٹنے کے واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے لیکن لوگوں کی کئی بیگھہ قابل کاشت زمین سیلاب میں بہہ گئی ہے۔
منڈی، شملہ اور سولن میں دو دو، چمبہ، ہمیر پور اور کلو میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی۔ سیلاب اور سڑک حادثات میں تین افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، دو کھائی میں گرنے سے اور ایک لینڈ سلائیڈنگ سے۔ مون سون کی بارشوں سے چار مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 28 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ جانوروں کے 16 شیڈ بھی تباہ کیے گئے جہاں 312 مویشی ہلاک ہوئے۔ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران لینڈ سلائیڈنگ کے سات، سیلاب کے چار اور بادل پھٹنے کے ایک واقعات سامنے آئے۔