انہوں نے ہریانہ کی گٹھ بندھن سرکار کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے اب تک نو بڑے گھوٹالے کئے ہیں۔ شراب اور رجسٹری سے لیکر یہ تمام بد عنوانیاں حکومت کی نگرانی میں انجام دی گیئں۔
انڈین نیشنل لوک دل نے حکومت پر سخت تنقید کی انہوں نے کہا کہ ایس وائی ایل پر سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ آچکا ہے۔ میوات سمیت جنوبی ہریانہ کو ایس وائی ایل کا پانی ملنا چاہیے، یہ یہاں کے لوگوں کے لیے زندگی اور موت کا سوال ہے، لیکن سرکار کچھ نہیں کرتی۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کی من مانیوں کے خلاف بڑے احتجاج کئے جائیں گے۔ انیلو کا ایک کارکن سو کارکن کی طرح محنت کرے گا۔
انیلو کے ریاستی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم آپسی نا اتفاقی کو ختم کرتے ہوئے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کریں گے اور چھ مہینے بعد انیلو ایک بار پھر اسی شکل میں دکھائی دے گی۔
اس موقع پر انیلو کے ضلع صدر حاجی سبحان خاں نے کہا کہ پارٹی زمینی سطح پر کام کر رہی ہے۔ عوامی مسائل کو پارٹی صدر رکن اسمبلی ابھے چوٹالہ کے ذریعے مضبوطی سے اٹھایا جارہا ہے۔ پارٹی پھر سے ہریانہ میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوگی۔
واضح رہے کہ میوات میں انیلو کافی مضبوط رہی ہے، گزشتہ ٹرم میں بھی نوح میوات سے دو اراکین اسمبلی انیلو کے رکن تھے۔ لیکن وہ دونوں ہی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔