ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میوات میں تنظیم آئمہ اوقاف کے زیر اہتمام ایک اجلاس آئمہ بورڈ کے تحت منعقد کیا گیا، یہ تنظیم آئمہ ہریانہ وقف بورڈ کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرتی ہے، مسجد عائشہ نوح میں منعقد میٹنگ کی صدارت مولانا اثیرالدین نے فرمائی، میٹنگ میں ائمہ کو در پیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، تنظیم آئمہ اوقاف کے صدر مولانا اثیر الدین نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بورڈ کے تحت آنے والے ائمہ گزشتہ کئی ماہ سے ماہانہ مشاہرہ نہ ملنے سے پریشان ہیں، تنظیم نے بورڈ کے اعلیٰ افسران سے ائمہ کی تنخواہوں میں اضافہ اور تنخواہوں کو وقت پر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تنظیم ائمہ اوقاف نے وقف بورڈ ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کا کیا مطالبہ غور طلب ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے ہریانہ وقف بورڈ کے چیئرمین کا تقرر ابھی تک نہ ہو سکا ہے، چیئرمین کی تقرری کا معاملہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، بورڈ کا کوئی چیئرمین اور ایڈمنسٹریٹر نہیں ہونے کے سبب بورڈ کے جملہ امور بری طرح سے متاثر ہیں، اس وجہ سے بھی آئمہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، تنظیم ائمہ اوقاف کے صدر مولانا اثیر الدین نے حکومت ہریانہ سے فوری طور پر ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کا مطالبہ کیا ہے۔
تنظیم ائمہ اوقاف نے وقف بورڈ ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کا کیا مطالبہ تنظیم نے حکومت ہریانہ کو یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ بورڈ کا کوئی چیئرمین مقرر نہ کرکے ایڈمنسٹریٹر کا ہی انتخاب کیا جائے، یہی بورڈ کے حق میں سودمند ہوگا، تنظیم کے جنرل سیکرٹری مولانا سلیم رحیمی پانی پت نے کہا کہ بورڈ کے آئمہ کے کچھ حقوق جیسے طبی امداد، مہنگائی بھتہ، بیٹیوں کی شادی میں تعاون سلب کر لیے گئے ہیں، تنظیم کا مطالبہ ہے کہ بورڈ ان تمام وظائف کو بدستور جاری کرے۔
تنظیم ائمہ اوقاف نے وقف بورڈ ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کا کیا مطالبہ قاری ساجد و مولانا طاہر نے پریس کانفرنس میں دہلی کی طرز پر آئمہ کی تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک امام کی تنخواہ محض 7 سے 9 ہزار روپیہ ہے اس مہنگائی کے دور میں امام کیسے گزارا کرے۔ ائمہ کو یہ کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اعلیٰ عصری تعلیم دلائیں۔ لیکن جس تنخواہ میں گھر کا گزارا ممکن نہ ہو اس میں عصری تعلیم کے اخراجات کیسے پورے ہوں؟ یہ بڑا سوال ہے۔
تنظیم ائمہ اوقاف کے استحکام کیلئے جملہ ائمہ کرام ہر ماہ 100 روپیہ تعاون دینے کی تجویز بھی آج کی میٹنگ میں پاس کی گئی ہے۔ میٹنگ میں شامل مولانا محمد صابر قاسمی نے سبھی آئمہ سے اپنے اپنے گاؤں کے سرکاری اسکولوں میں ایم آئی ایس پورٹل پر بچوں کو بحیثیت مضمون اردو زبان دلانے کے لیے بات کی جس کی آخری تاریخ 25 مارچ ہے، جس کا میٹنگ میں شامل سبھی شرکاء نے اتفاق رائے سے مثبت جواب دیا، ایک اور تجویز میں بورڈ کی جائیداد کے تحفظ کے لیے آئمہ کو نظر بنائے رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر تنظیم ائمہ اوقاف کے اراکین اور بورڈ کے اماموں کی کثیر تعداد موجود رہی۔