نوح: ہریانہ کے میوات ضلع کے نوح میں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی جل ابھیشیک یاترا کے دوران دو گروپوں میں تصادم ہوگیا۔ اس دوران گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا اور فائرنگ بھی کی گئی۔ سوشل میڈیا میں وائرل ہورہی ویڈیو میں ہاتھ میں لاٹھیاں لے کر شرپسندوں کو گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس پرتشدد جھڑپ میں دو ہوم گارڈ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا اور تقریباً ایک درجن پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ جیسے ہی مسلم اکثریتی نوح میں تشدد کی خبر پھیلتے ہی ملحقہ گروگرام ضلع کے سوہنا میں ہجوم نے چار گاڑیوں اور ایک دکان کو نذر آتش کر دیا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ نوح کے تشدد میں تقریباً ایک درجن پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے آٹھ کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ زخمیوں میں ہوڈل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سجن سنگھ کو سر میں اور ایک انسپکٹر کے پیٹ میں گولی لگی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نذر آتش کی گئی گاڑیاں جلوس کا حصہ تھیں۔ ایک ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ کم از کم چار کاروں کو آگ لگا دیا گیا ہے۔ ایک اور مبینہ ویڈیو میں پولیس کی دو گاڑیوں کو تباہ شدہ دکھایا گیا ہے۔ کلپ میں گولی چلنے کی بھی آواز تھی۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کی کوشش میں آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔ علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور پورے نوح ضلع میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔