آج کے دور میں مذہب اور ذات پات کے نام پر سیاست عروج پر ہے، لوگوں کے دل و دماغ میں نفرت کا بیج بویا جارہا ہے، لیکن ان سب سے قطع نظر ہریانہ کے پانی پت میں رہائش پزیر یہ ہندو خاندان ہے جو مذہب، ذات پات کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کو خیرسگالی اور مذہبی رواداری کا درس دے رہا ہے۔
گزشتہ 40 برسوں سے راجکمار سہگل اس نایاب نسخے کو محفوظ طریقے سے رکھے ہوئے ہیں۔ یہ نسخہ محض 1 انچ طویل ہے اور اس کا وزن 3 گرام سے بھی کم ہے۔ صرافہ کاروباری راجکمار سہگل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سنہ 1982 سے وہ قرآن مجید کے اس نسخے کی حفاظت کر رہے ہیں۔
پانی پت قلندر چوک کے قریب پرتاپ بازار میں واقع راجا جیولرز کے مالک راجکمار سہگل کا کہنا ہے کہ 1982 میں جب وہ محض 15 برس کے تھے، عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے دو شیوخ قلندر پیر درگاہ تشریف لائے تھے اور ان کی دکان پر تعویذ بنانے کے لئے پہنچے تھے۔ اس دن چھٹی کا دن تھا، بازار بند تھے اور صرف انہیں کی دکان کھلی ہوئی تھی۔
جب ان شیوخ نے ان سے تعویذ بنانے کو کہا تو انہوں نے انکار کردیا لیکن انہوں نے اصرار کیا۔ جس کے بعد راجکمار سہگل نے بغیر کسی مشین کے اپنے ہاتھوں سے کام کیا اور 4 گھنٹے بعد ان کی مطلوبہ تعویذ انہیں بنا کر دے دی۔ ان کی یہ محنت دیکھ کر وہ لوگ بہت خوش ہوئے اور انہوں ان کا محنتانہ دینے کی کوشش کی جسے لینے سے راجکمار نے انکار کر دیا۔
ان کے پاس قرآن مجید کے دو چھوٹے نسخے تھے۔ ان میں سے ایک نسخہ انہوں نے راجکمار کو دے دیا اور کہا کہ یہ دنیا کی سب سے نایاب نسخوں میں سے ایک ہے اور آج سے آپ اس کے محافظ ہیں۔