بھیوانی: کانگریس کے لیڈر رندیپ سرجے والا نے جمعہ کو ہریانہ کے بھیوانی میں راجستھان کے دو مسلم نوجوانوں کو زندہ جلانے کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہریانہ کو نفرت کی فیکٹری میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ہریانہ کو اب 'نفرت کی فیکٹری' بنایا جا رہا ہے۔ بجرنگ دل کے افراد کے ہاتھوں دو بھائیوں کے اغوا اور زندہ جلائے جانے کے دل دہلا دینے والے سانحہ نے ہندوستان کی روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ مونو مانیسر کے خلاف پہلے بھی تشدد کے معاملات درج ہیں۔صاف ہے کہ یہ سب کچھ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہا ہے۔
راجستھان کے بھرت پور ضلع کی پہاڑی تحصیل کے گھاٹمیکا گاؤں کے رہنے والے ناصر (25) اور جنید عرف جونا (35) کو بدھ کے روز مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا اور جمعرات کی صبح بھیوانی کے لوہارو میں ان کی لاشوں کو جلا دیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ انہیں ایک گاوں والے نے جلی ہوئی گاڑی کی اطلاع دی تھی۔ لوہارو (بھیوانی) کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جگت سنگھ نے بتایا کہ پولیس موقع پر پہنچی اور کار میں دو جلی ہوئی لاشیں برآمد کیں۔ پولیس اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ گاڑی کو بھرت پور سے تقریباً 200 کلومیٹر دور لوہارو میں کیسے لایا گیا اور پھر آگ لگا دی۔