اردو

urdu

ETV Bharat / state

Randeep Surjewala on Bhiwani Case ہریانہ کو نفرت کی فیکٹری بنایا جا رہا ہے، سرجے والا

کرناٹک کانگریس کے انچارج اور راجیہ سبھا رکن رندیپ سرجے والا نے بھوانی معاملے پر ٹویٹ کیا کہ ہریانہ کو اب 'نفرت کی فیکٹری' بنایا جا رہا ہے۔ انہوں کہا کہ بجرنگ دل کے لوگوں کے ہاتھوں دو بھائیوں کے اغوا اور زندہ جلائے جانے کے دل دہلا دینے والے واقعے نے بھارت کی روح کو چھلنی کر دیا ہے۔

Randeep Surjewala
Randeep Surjewala

By

Published : Feb 18, 2023, 7:26 AM IST

بھیوانی: کانگریس کے لیڈر رندیپ سرجے والا نے جمعہ کو ہریانہ کے بھیوانی میں راجستھان کے دو مسلم نوجوانوں کو زندہ جلانے کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہریانہ کو نفرت کی فیکٹری میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ہریانہ کو اب 'نفرت کی فیکٹری' بنایا جا رہا ہے۔ بجرنگ دل کے افراد کے ہاتھوں دو بھائیوں کے اغوا اور زندہ جلائے جانے کے دل دہلا دینے والے سانحہ نے ہندوستان کی روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ مونو مانیسر کے خلاف پہلے بھی تشدد کے معاملات درج ہیں۔صاف ہے کہ یہ سب کچھ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہا ہے۔

راجستھان کے بھرت پور ضلع کی پہاڑی تحصیل کے گھاٹمیکا گاؤں کے رہنے والے ناصر (25) اور جنید عرف جونا (35) کو بدھ کے روز مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا اور جمعرات کی صبح بھیوانی کے لوہارو میں ان کی لاشوں کو جلا دیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ انہیں ایک گاوں والے نے جلی ہوئی گاڑی کی اطلاع دی تھی۔ لوہارو (بھیوانی) کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جگت سنگھ نے بتایا کہ پولیس موقع پر پہنچی اور کار میں دو جلی ہوئی لاشیں برآمد کیں۔ پولیس اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ گاڑی کو بھرت پور سے تقریباً 200 کلومیٹر دور لوہارو میں کیسے لایا گیا اور پھر آگ لگا دی۔

لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ بجرنگ دل اور ہریانہ پولیس کی فیروز پور-جھرکا سی آئی اے نے ان دونوں کو قتل کیا ہے۔ بجرنگ دل اور پولیس دونوں نے خاندان کے الزامات سے انکار کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ جنید کا مویشیوں کی اسمگلنگ کا پرانا مجرمانہ ریکارڈ تھا۔ اس کے خلاف مختلف تھانوں میں پانچ مقدمات درج ہیں۔ بھیوانی پولیس کے مطابق بھرت پور ضلع کے گوپال گڑھ تھانے کی ٹیم معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ اغوا، قتل اور لاش کو ٹھکانے لگانے کے معاملے میں بھیوانی پولیس اور بھرت پور پولیس ایک دوسرے کے تعاون سے معاملے کی تحقیقات کریں گی۔ متوفی کے لواحقین سے ڈی این اے میچ ہونے کے بعد لاشوں کی شناخت کی جائے گی۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details