آپ کو بتا دین کہ'جراثیم کش ادویات وہ 'زہر' ہے جو پھلوں، سبزیوں، اناجوں کو جراثیم اور دیگر موسمی بیماری سے بچانے کے لئے پودوں پر استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اس ادویات کا صرف ایک حصہ جراثیم اور بیماریوں کو مارنے میں استعمال ہوتا ہے، باقی 99 فیصد اُن پھلوں اور اناج میں باقی رہتا ہے، جو کھانے کے سبب نقصان کا باعث بنتا ہے ۔
جراثیم کش ادویات سے جہاں مختلف قسم کی بیماری ہوتی ہے وہیں زمین کی پیداواری صلاحیت بھی کمزور ہونے لگتی ہے۔ اس دوران زرعی ماہرین کے جانب سے اس سنگین مسئلے پر زور دینے کے بعد مرکزی حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 27 جراثیم کش ادویات پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت نے جراثیم کش ادویات پر پابندی سے متعلق فیصلے پر ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں سے بات کی۔ تو کسان رندھیر اور ستبیر کا کہنا تھا کہ' حکومت کا فیصلہ اچھا ہے، لیکن اس ادویات کے بغیر کھیتی کرنا ہے، کھیتوں میں خاردار گھاس کے سبب فصلوں کو بڑا نقصان ہوگا۔ ادویات پر پابندی سے کسانوں کے کام میں مزید اضافے کے ساتھ ساتھ فصل میں بھی مزید خرچہ بڑھے گا۔