چنڈی گڑھ: ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ گزشتہ ساڑھے آٹھ سالوں سے موجودہ ریاستی حکومت عوامی خدمت کے جذبہ سے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کررہی ہے اور اس نے دکھایا ہے کہ سیاستداں حکمرانی میں رہ کر عوام کی خدمت کر سکتا ہے جو ہمارے دور کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ کھٹر نے ہفتہ کو یہاں ایک پروگرام میں کہا کہ ہریانہ کے پونے تین کروڑ لوگ ان کا خاندان ہیں اور عوامی مسائل کو حل کرنے، بدعنوانی کو کم کرنے کے لئے نظام کو بدلنے کے لئے کئی کام کئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے پریوار شناخت (پی پی پی) خط بنایا ہے جس سے عوام کو تمام سہولیات گھر بیٹھے مل رہی ہیں۔ پی پی پی کے ذریعے سے ساڑھے بارہ لاکھ نئے راشن کارڈ دسمبر کے مہینے میں بنائے گئے ہیں۔ دو لاکھ لوگوں کے راشن کارڈایک سروے کے بعد ان میں سے سوا لاکھ راشن کارڈ دوبارہ بنا دئے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے اپوزیشن لیڈروں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے تھے کہ جب ان کی حکومت آئے گی تو پورٹل بند کر دیں گے، میرٹ ختم کر دیں گے لیکن حقیقت میں عوام کو ان کی حکومت کی ان پالیسیوں سے فائدہ پہنچ رہا ہے۔ اس لیے اب ان لیڈروں نے یہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ جو پورٹل ٹھیک چل رہے ہیں، انہیں ایسے ہی چلنے دیں گے۔ اس لیے عوام سب کچھ سمجھ رہی ہے۔ عوام پچھلی حکومتوں کے کاموں کو جانتے ہیں۔
کھٹر نے سوال کیا کہ اس وقت کی اپوزیشن حکومت نے پرانی پنشن اسکیم کو کیوں روک دی تھی اور آج وہ اسے دوبارہ بحال کرنے کے لئے دوبارہ نعرے لگا رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے نئی پنشن اسکیم کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی ہے، جب اس کا فیصلہ ہوگاتو وہ مزید غور کرے گے۔ اپوزیشن کے بار بار وائٹ پیپر جاری کرنے کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ وائٹ پیپر کبھی اپنا کام کرنے کے لیے نہیں لایا جاتا۔ وائٹ پیپردوسری جماعتوں کے خلاف ان کے طریقہ کار کے خلاف پیش کیا جاتا ہے۔ حکومت کا بجٹ دستاویز وائٹ پیپر ہے۔