اردو

urdu

By

Published : Dec 2, 2020, 5:19 PM IST

ETV Bharat / state

شادی کے لیے مذہب تبدیل

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد ایک مسلم شخص اور اس کی اہلیہ شادی کے بعد پولیس کے تحفظ میں ہیں۔ شادی سے پہلے اس مسلم شخص نے اپنا مذہب تبدیل کرکے ایک ہندو لڑکی سے شادی کرلی ہے۔

muslim man converts before marrying a hindu, couple under haryana police protection
شادی کے لیے مذہب تبدیل

ریاست ہریانہ کے یمنانگر میں ایک مسلم شخص جس نے ہندو لڑکی سے شادی سے قبل ہندو مذہب اختیار کرلیا ہے اور وہ دونوں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد پولیس کی حفاظت میں ہیں۔

بتا دیں کہ ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے 'لو جہاد' کے خلاف قانون تیار کرنے کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ

یمنانگر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کملدیپ گوئل نے گذشتہ روز کہا کہ 21 سالہ شخص جس نے اپنا نام بھی تبدیل کیا ہے، اس نے 9 نومبر کو ہندو رسم کے مطابق 19 سالہ لڑکی سے شادی کی۔

جوڑے نے یہ کہتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا کہ اہل خانہ سے ان کی جان اور ذاتی آزادی کو خطرہ ہے، جبکہ انھوں نے مزید کہا کہ ان کی شادی کی مخالفت آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت فراہم کردہ ان کے حقوق کا غلط استعمال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مارچ - اپریل تک کورونا ویکسین آ سکتی ہے: آئی ایم اے صدر

بعد ازاں پولیس نے جوڑے کو لاحق خطرے کا جائزہ لینے اور ان کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہائی کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کئی دنوں سے ایک پروٹیکشن ہوم میں رکھا ہوا ہے۔

ایس پی نے بتایا کہ پولیس نے لڑکی کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور انہیں یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ دونوں قانونی طور پر شادی شدہ ہیں اور انہیں ان کی خواہش کے مطابق ساتھ رہنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل لڑکی نے اپنے کنبہ سے ملنے سے انکار کر دیا تھا، جس نے 11 نومبر کو اس کیس کی سماعت کے دوران اہل خانہ سے ایک بار ملنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details