بھیوانی ہریانہ میں ایم بی بی ایس کورس میں بانڈ پالیسی کی آڑ میں فیس میں اضافے کے خلاف آج بھیوانی میں طلباء کی تنظیم آل انڈیا ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے وزیر اعلیٰ منوہر لال کا پتلہ جلایا۔MBBS students protest in Haryana
یہ واقعہ دنود گیٹ پر انجام دیا گیا۔ اس موقع پر طلبہ رہنما ایشا کشیپ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نومبر 2020 میں ہریانہ حکومت نے بانڈ پالیسی کی آڑ میں ایم بی بی ایس کورس کی فیس بڑھا کر 40 لاکھ روپے کرنے کی پالیسی لائی تھی لیکن شدید دباؤ کی وجہ سے فیس میں اضافہ کو اب تک لاگو نہیں کر پائی تھی لیکن اس بار ہریانہ حکومت نے داخلے کے وقت سالانہ 10 لاکھ روپے سالانہ جمع کرنے کی شرط عائد کر دی اور یہ بھی کہا کہ سال 2020 اور 2021 کے طلباء کو بھی 10لاکھ فی سالانہ کے حساب سے فیس جمع کرانی ہو گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت ریاست کے عوام کو گمراہ کررہی ہے کہ کوئی بھی ڈاکٹر سرکاری اسپتالوں میں خدمات انجام دینا نہیں چاہتا، اس لیے یہ بانڈ پالیسی لائی گئی ہے۔ سچائی یہ ہے کہ ریاست کا تقریباً ہر ڈاکٹر سرکاری اسپتال میں خدمات دینا چاہتا ہے، اس کا ثبوت یہ ہے 1252ویکینسی میں کہ تقریباً 6000 ڈاکٹر درخواست کرتے ہیں۔ 962 ڈاکٹروں کی جوائننگ ہوتی ہے۔