نوح، ہریانہ:ہریانہ کے نوح میں 31 جولائی کو برج منڈل شوبھا یاترا کے دوران نوہ شہر میں فرقہ وارانہ تشدد کے ملزمان کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ سب ڈویژن کے سیلکھو پہاڑی میں پیر کی رات انکاؤنٹر کا واقعہ ایک بار پھر منظر عام پر آیا ہے۔ نوح تشدد کے ایک ملزم نے پیر کی رات دیر گئے پولیس ٹیم پر فائرنگ کی۔ اسی دوران جوابی کارروائی میں پولیس نے بھی فائرنگ کی۔ اس دوران ملزم نوجوان ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔ جسے پولیس نے رات ہی نونہالہار میڈیکل کالج میں داخل کرا دیا۔ تفصیلات کے مطابق ہریانہ کے نوح میں تشدد کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس انتظامیہ کی ٹیم مسلسل کام کر رہی ہے۔ ادھر نوح میں 10 دن بعد ایک بار پھر انکاؤنٹر کا واقعہ منظر عام پر آیا ہے۔ نوح تشدد کا ملزم مبینہ طور پر پولیس مقابلہ میں زخمی ہوگیا۔ جسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس پر مبینہ طور پر قاتلانہ حملے کے الزام میں نوجوان کے خلاف تھانہ تودو صدر میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بتادیں کہ 10 دن بعد سیالکھو پہاڑی میں تشدد کے ملزمان کے ساتھ پولیس مقابلے کا یہ دوسرا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس پر فائرنگ کرنے پر نامزد ملزمان کے خلاف صدر تھانہ تودو میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق، پیر کی رات کرائم انویسٹی گیشن برانچ نوح کی ٹیم کو خفیہ اطلاع ملی کہ 31 جولائی کو شوبھا یاترا کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد میں سرکاری ہتھیار چھیننے کا ملزم عامر ساکن دھیدھرا چھپا ہوا ہے۔