ریاست ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹّر اور ان کے کابینی وزرا سمیت گورنر کے پاس بھی بھارتی شہریت کا کوئی بھی ثبوت نہیں ہے، جس کا انکشاف ایک آر ٹی آئی میں ہوا ہے۔
وزیراعلیٰ سکریٹریٹ نے کہا ہے کہ ان کی شہریت کا کوئی بھی ثبوت سکریٹریٹ میں نہیں ہے لیکن ایسا ہوسکتا ہے کہ شہریت کے یہ دستاویزات الیکشن کمیشن کے پاس ہوں۔
گورنر اور وزیراعلیٰ کے پاس بھی نہیں شہریت کا کوئی بھی ثبوت واضح رہے کہ پانی پت میں آر ٹی آئی سرگرم رکن پی پی کپور نے دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کی حمایت میں ریلیاں کر رہی ہے لیکن اس حکومت کے پاس بھی شہریت کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔
پی پی کپور نے بتایا کہ انہوں نے 20 جنوری کو وزیراعلیٰ سکریٹریٹ میں ایک آر ٹی آئی ڈالی تھی، تاکہ برسراقتدار ریاستی حکومت کے وزیراعلیٰ اور کابینی وزرا سمیت گورنر کی شہریت کے دستاویزات مل سکیں، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ سکریٹریٹ میں پبلک انفارمیشن آفیس پونم راٹھی نے اپنے 17 فروری کے خط میں بتایا کہ ان کے پاس آفس ریکارڈ میں ایسی کوبھی معلومات نہیں ہے۔
پونم راٹھی نے آر ٹی آئی میں مانگی گئی معلومات کو یہ کہتے ہوئے واپس کردیا کہ ایسا ہوسکتا ہے کہ یہ انفارمیشن الیکشن کمیشن کے پاس ہوں۔