ڈی پی وتس نے ہانسی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاست سے منسلک معاملہ نہیں ہے بلکہ ان کا ذاتی اور سماجی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سونالی نے جو قدم اٹھایا ہے انھیں کسی نہ کسی طور پر مجبور کیا گیا ہے۔
اس درمیان ہریانہ ریاست کی ’خاتون کمیشن‘ کے سابق چیئرمین اور سینیئر ایڈووکیٹ کملیش پانچال نے معاملے میں سکریٹری کے حق میں آتے ہوئے بی جے پی کی رہنما سونالی کو نصیحت دی کہ اقتدار کا غلط استعمال بند کریں اور اپنی غلطی چھپانے کے لیے قانونی توضیعات کا استعمال نہ کریں۔
پانچال نے کہا کہ سونالی کو اسٹنٹ کی سیاست چھوڑ کر عوام سے مربوط ہوکر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پوری دنیا کورونا کی وبا سے جوجھ رہی ہے، سرکاری اہلکار جان کو خطرے میں ڈال کر اپنی نوکری کر رہے ہیں‘ان کا احترام کرنے کے بجائے چپلوں سے پٹائی ، اس حرکت سے بی جے پی کی رہنما نے انسانیت کو بھی شرمسار کیا ہے۔
پانچال نے کہا کہ جو ویڈیو وائرل ہے، اسے دیکھنے سے سونالی کے خلاف تعذیرات ہند کی 183, 186, 188, 332, 353, 323, 506 اور ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرکے انھیں فوراً گرفتار کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو اس معاملے میں اعلیٰ سطحی اور غیر جانبدار تفتیش کروانی چاہیے کیونکہ اس طرح کے واقعات ریاست کے افسران کی حوصلہ شکنی تو کرتی ہی ہیں ریاست کی بی جے پی قیادت والی اتحادی حکومت کے طریقۂ کار پر بھی سوالیہ نشان لگاتی ہیں۔