ہریانہ کے وزیراعلی منوہر لال کھٹر نے مانسون اجلاس کے ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس کی۔جس میں انہوں نے مختلف موضوع پر اپنی رائے دی اور اسمبلی میں کن کن موضوع پر بحث ہوئی اس کے بارے میں بتایا۔اس دوران انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں پٹاخوں کی فروخت پر حکومت مکمل طور پر پابندی عائد کر رہی ہے۔
ہریانہ : 30 نومبر تک پٹاخوں کی فروخت پر پابندی
ریاست ہریانہ کی حکومت نے 30 اکتوبر تک پٹاخوں کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے، وزیراعلی منوہر لال کھٹر نے پریس کانفرنس کے ذریعہ اس کی اطلاع دی۔
وزیراعلی نے پٹاخوں کو لے کر پوچھے گئے سوال پر کہا ہے کہ پورے ہریانہ میں پٹاخے کی فروخت پر پابندی عائد کی جائیگی۔اس کو لے کر کل نوٹس جاری کیا جائے گا کہ 30 تک پٹاخہ استعمال کرنے پر مکمل طور پر پابندی ہوگئی۔
دراصل ہریانہ میں موسم سرما کی شروعات ہوتے ہی ہوائی آلودگی میں اضافہ ہوجاتا ہے، اس کی بنیادی وجہ پٹاخوں اور بھوسے کو جلانا مانا جاتا ہے۔وہیں ہریانہ کی جب آب و ہوا آلودہ ہوتی ہے تو اس کا سیدھا اثر دہلی میں دیکھنے کو ملتا ہے۔جہاں ہوا کا معیار اتنا زیادہ خراب ہوجاتا ہے کہ ایک میٹر کے بعد دیکھائی دینا بند ہوجاتا ہے۔جس کی وجہ سے سپریم کورٹ نے بھی دہلی سے متصل تمام ریاستوں کو پرالی جلانے پر پابندی عائد کرنے کی بات کہی ہے۔وہیں دہلی میں آلودگی کی سطح میں مزید اضافہ ہونے کے بعد کیجریوال حکومت نے پٹاخوں پر پابندی عائد کردی ہے۔