اس حملے میں ان کے گھر کے ایک فرد شرافت کو کافی چوٹیں آئی ہیں، جس کی طبیعت اب خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
ایڈووکیٹ سرفراز اور سنسکرت لیکچرار شبنم کے گھر پر حملہ ایڈووکیٹ سرفراز ولد اسلام کے مطابق تین بار حملہ کیا گیا اور تب رات میں پولس نے جاکر بیچ بچاؤ کیا۔
سرفراز نےکہا کہ ' ان کے گھر والے سبھی عشاء کی نماز کے بعد باہر بیٹھے ہوئے تھے تبھی ایک گاڑی نے ان کے بڑے چچا کو ٹکر مار دی اپنی گاڑی اس لڑکے نے کئی بار وہاں سے اسی حرکت سے گزاری اسی کو لیکر کہا سنی ہوئی بعد میں ہمارے گھر پر حملہ کیا گیا۔
سرفراز ایڈووکیٹ کی بہن اور سرفراز کی اہلیہ لیکچرار شبنم بانو نے بتایا کہ 'ہمارے گھر میں بہت توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ زیور اور نقدی بھی وہ لوگ لوٹ کر لے گئے۔'
پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں وکیل سرفراز نے بتایا کہ' بدمعاش اس کی تلاش میں تھے وہ انہیں نہیں ملا اس لئے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور والد کے ساتھ بے رحمی سے مار پیٹ کی۔'
انہوں نے احمد، جبار، حسن، صابر سمیت کئی لوگوں کے خلاف نامزد شکایت دی ہے۔اس معاملے میں پولس نے کارروائی کرنے کی ہقین دہانی کرائی ہے۔