نوح: جمعیۃ علماء ہند نے اپنے جاری کری کردی پریس ریلیز میں الزام لگایا کہ ہریانہ پولس قانون وانصاف دونوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک مخصوص طبقے کے لوگوں کی اندھا دھند گرفتاریاں کرکے اس پورے علاقہ میں خوف ودہشت کاماحول پیدا کرنا چاہ رہی ہے۔ صدر جمعیتہ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کے حکم پر میوات پہنچے مولانا راشد قاسمی نے کہا جگہ جگہ تلاشیاں ہو رہی ہیں اور گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا سب سے بڑی حیرت کی بات یہ ہے کہ ضلع افسران یکطرفہ کارروائی و بلڈوزر سے مکانوں کو توڑ کر عوام میں ڈر پیدا کر رہے ہیں۔
جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے جہاں جہاں مکان منہدم کئے گئے ہیں ان ان علاقوں کا دورہ کیا، وہیں نلہڑ متاثرین کے لئے مالی امداد بھی فراہم کرائی گئی ہے۔ وفد نے چودھری آفتاب ایم ایل اے نوح سے ملاقات کرکے موجود صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور بلڈوزر کارروائی کے خلاف چندی گڑھ ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کرنے کے سلسلہ میں باتیں کیں، اس کے بعد شہید حسن خاں میواتی نلہڑ میڈیکل کالج کے قرب میں بلڈوزر کارروائی سے مسمار دوکان و مکان کا جائزہ لیا۔ سڑک کے دونوں طرف تمام دکانیں مسمار کردی گئی ہیں، نلہڑ گاؤں کے جنگل میں پہاڑ کے دامن میں غریب مسلمانوں کی بستی کو پوری طرح سے اجاڑ دی گئی ہیں، وفد نے یہاں 8بے حد ضرورت مند خاندانوں کی فوری طور پر نقد مالی مدد کی اس کے بعد یہ وفد میوات قصبہ تاوڑو پہنچا۔
تاؤڑو سوہنہ روڈ پر درجنوں بلڈوز کی گئی دکانوں کے مالکان سے ملاقات کی، ان میں سے کئی ساری دکانیں ذاتی زمین پر شاہراہ سے قانونی فاصلے پر بنائی گئی تھیں واپسی پر نوح چوک اور بس اڈے کے ارد گرد خاکستر کچی اور پکی دکانیں منہدم نظر آئیں۔ نوح کا مشہور کئی منزلہ سہارا ریسٹورینٹ بھی زمین بوس کر دیا گیا ہے۔ پنگواں میں ایک مکان منہدم کر دیا گیا ہے یہاں بھی متأثرین کی مالی مدد کی گئی فیروز پور پونہانہ شاہ راہ پر موضع چاندڑاکا میں بھی کئی دکانوں کو توڑ دیا گیا ہے۔ وفد نے محسوس کیا کہ ہر جگہ لوگ ڈرے سہمے ہوئے ہیں۔ بلڈوز کی اس کارروائی کی زد میں بعض غیرمسلموں کے مکانات اور دوکانیں بھی آئی ہیں۔