کامن سروس سنٹر (سی ایس سی) میں بھارت کے پہلے خواجہ سرا (ٹرانس جینڈر) آپریٹر زویا خان نے غریبوں اور اپنی برادری کے لوگوں کی مدد کے لئے سرکاری اسکیموں کے بارے میں جاننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے زویا خان کو گجرات میں کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کے بھارت کا پہلا خواجہ سرا (ٹرانس جنڈر) آپریٹر بنانے کا اعلان کیا۔ اس پر زویا خان نے کہا ہے کہ 'میں شکر گزار ہوں کہ مجھے اپنی برادری کا پہلا فرد ہونے کا انتخاب کیا گیا ہے۔ میں اسے بہت ہی مثبت انداز میں لے رہا ہوں کیونکہ میں ضرورت مند لوگوں کی مدد کرنے کے قابل ہوجاؤں گا۔ حالانکہ یہ ایک چیلنج کی طرح ہے اور میں اس کو حل کروں گا'۔
انھوں نے ٹیلی میڈیسن کنسلٹنٹ کی حیثیت سے سی ایس سی کے ساتھ کام کرنا شروع کیا ہے۔
بتادیں کہ سی ایس سی اسکیم ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت ایک پروجیکٹ ہے جو ملک کے دیہی اور دور دراز علاقوں تک سرکاری اسکیموں کی رسائی کو بہتر بنانے کے لئے شروع کیا گیا تھا۔
عام طور پر دو جنس کے لوگوں کو ملازمت دینے والی اسکیم نے اب بھارت کے پہلے خواجہ سرا آپریٹر کو ملازمت دینے کا اعلان کیا ہے۔