اردو

urdu

ETV Bharat / state

Gujarat High Court on Widow گجرات ہائی کورٹ نے متوفی سرکاری ملازم کی بیوہ کو رحم راہ ملازمت دینے کا فیصلہ کیا - Justice Nelle V Anjaria

گجرات ہائی کورٹ نے متوفی سرکاری ملازم کی بیوہ کو رحم راہ یعنی ہمدردی کی ملازمت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دو رکنی ججوں نے ایک اپیل کو خارج کرکے ایک جج کی جانب سے متوفی سرکاری ملازم کو بیوہ کو نوکری دینے کے فیصلہ کو برقرار رکھا ہے۔ GHC decided to grant compassionate to widow

گجرات ہائی کورٹ متوفی سرکاری ملازم کی بیوہ رحم راہ ملازمت دینے کا فیصلہ کیا
گجرات ہائی کورٹ متوفی سرکاری ملازم کی بیوہ رحم راہ ملازمت دینے کا فیصلہ کیا

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 30, 2023, 3:25 PM IST

احمد آباد:گجرات ہائی کورٹ کے جسٹس نیلے وی انجاریہ اور جسٹس دیوان ایم دیسائی کی بینچ نے ایک اہم فیصلہ کے ذریعہ حکومت کے محکمہ پنچایت میں کام کرنے والے ایک سرکاری ملازم کی بیوہ کو رحم و کرم کے ذریعہ ملازمت کا فائدہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاملہ پر بینچ نے ڈی ڈی او امریلی کی اپیل کو بھی خارج کر دیا جب کہ ایک جج کی جانب سے متوفی سرکاری ملازم کو بیوہ کو ملازمت دینے کا فیصلہ کو برقرار رکھا ہے۔ اس معاملہ کے سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹنے اس قابل حکومت کے متعلقہ حکام کو حاضر رکھا تھا اور ایک متوفی سرکاری ملازم کو بیوہ کی ملازمت کے فائدے سے غلط طریقہ سے مرحوم کرنے کے رویے پر سخت تنقید کی تھی۔ ہائی کورٹ نے حکومت دی اتھارٹی کے اپیل کو مستردکرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ وہی پالیسی جو سرکاری ملازم کی موت کے وقت رائج تھی رحم راہ ملازمت وہی اس معاملہ پر نافذ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

Yoga Championship 2023 in Dehradun دہرادون نیشنل یوگا چیمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے والے کھلاڑیوں سے خصوصی گفتگو

سنگل جج کے حکم میں کوئی خامی یا کمزوری نظر نہیں آتی اور اس لیے بینچ اس اپیل میں مداخلت کو جائز نہیں سمجھتا۔ متوفی سرکاری ملازم کی بیوہ کی جانب سے اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس کا شوہر موقع میں پنچات میں کام کرتا تھا اور اس کے شوہر کا انتقال 11،9،2005 ہ کو جاری کام کے دوران ہوا حکومتی حکام نے اس سے رحم راہ نوکری کے فائدے سے یہ کہہ کر غلط طور پر انکار کر دیا تھا کہ وہ رحم راہ کی نوکری کے لیے اہل نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بیوہ کو حکام نے زیادہ آمدنی کا سبب بتاتے ہوئے بھی ملازمت کا فائدہ نہیں دیا۔ متوفی سرکاری ملازم کی بیوہ کی جانب سے ہائی کورٹ کی توجہ دلائی گئی کہ خود حکومت کے متعلقہ سرکلرز اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وہی پالیسی جو موت کے وقت رائج تھی ایک سرکاری ملازم ملازمت کے معاملہ میں نافذ ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ 2005 میں جب ان کے شوہر کا انتقال ہوا تو رحم راہ کی ملازمت کی پالیسی موجود تھی حکومت کے اپنے 2000 کے سرکلر کے مطابق حکام نے متوفی کی بیوہ کو اتنے سالوں تک غلط طریقہ سے رحم راہ کی ملازمت کے فائدے سے محروم رکھا حالانکہ آمدنی کی حد کا خیال نہیں رکھا گیا تھا جو کہ سراسر غیر قانونی غیر منصفانہ اور غیر معقول فیصلہ ہے ہائی کورٹ نے متوفی سرکاری ملازم کی بیوہ کے دلائل منظور کرتے ہوئے اپیل خارج کرتے ہوئے اسے رحم ملازمت کا فائدہ دینے کا حکم دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details