تحریک فروغ اسلام کے بانی قمر غنی عثمانی تری پورہ فرقہ وارانہ تشدد میں متاثر ہوئے خاندان کی عیادت کے لیے تری پورہ گئے ہوئے تھے، جہاں انہیں یو اے پی اے کے تحت تریپورہ کی جیل میں بند کر دیا گیا تھا اور گذشتہ ماہ ہی تری پوری کی عدالت نے انہیں اس معاملے میں ضمانت دے دی تھی۔ اس کے بعد وہ پہلی بار گجرات آئے ہیں۔ اس موقع پر تحریک فروغ اسلام کے بانی قمر غنی عثمانی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی Tahreek Farogh-e-Islam National President Qamar Ghani Usmani Interview بات چیت کی۔
تریپورہ تشدد پر مولانا قمر غنی عثمانی Qamar Ghani Usmani on Tripura violence نے بات چیت کے دوران بتایا کہ ' ہم لوگ تری پورہ تشدد میں کیے گئے ظلم اور جبر کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے تری پورہ گئے تھے۔ وہاں جس طرح مساجد اور مسلمانوں کی دکانیں تباہ کی گئی، ہم اس کی مخالفت میں وہاں گئے تھے۔ وشو ہندو پریشد کی ریلی میں ہمارے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کے الفاظ استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے گئے تھے لیکن اس دوران پولیس نے ہمیں یو اے پی اے کی دفعہ کے تحت حراست میں لے لیا۔ اس وقت ہم چار لوگ تھے۔ مجھے 3 نومبر کو رات میں تقریبا 7 بجے حراست میں لیا گیا تھا اور رات کے دو بجے 4 نومبر کی رات کو پولیس تحویل میں لے کر دوسرے دن کورٹ میں پیش کیا گیا۔ کورٹ نے 23 نومبر کو وہاں سے رہا کیا۔ ہمیں 19 دن تک جیل میں رہنا پرا پڑا۔